نیویارک(آئی این پی)سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’’فیس بک‘‘ کے بانی مارک زکربرگ ایک ہفتے میں 10 ارب ڈالرز سے محروم ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیمبرج اینالیٹکا کی جان سے 5 کروڑ صارفین کے ڈیٹا کے غلط استعمال کے اسکینڈل کے نتیجے میں فیس بک کے حصص کی قیمتیں تیزی سے گریں اور اس کا سب سے زیادہ اثر مارک زکربرگ کے اثاثوں پر پڑا۔فیس بک کے بانی کی تنخواہ تو محض ایک ڈالر ہے ۔
مگر وہ اس کمپنی کے 403 ملین حصص کے مالک ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حالیہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ایک ہفتے کے اندر وہ 10 ارب ڈالرز (10 کھرب پاکستانی روپے سے زائد)کا نقصان اٹھا چکے ہیں۔فیس بک کے حصص میں ایک ہفتے کے دوران 17.44 فیصد کی کمی آئی اور مارک زکربرگ کو صرف 23 مارچ کے دن ہی 2 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا۔فیس بک کے حصص اور مارک زکربرگ کے اثاثوں میں کمی کا سلسلہ گزشتہ ہفتے شروع ہوا تھا جب برطانوی اخبار گارڈین اور امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز کی جانب سے کیمبرج اینالیٹکا کے اسکینڈل کو سامنے لایا گیا۔اسی وجہ سے یہ ہفتہ فیس بک کے بانی کے لیے کافی سخت ثابت ہوا اور ان کے اثاثے 75 ارب سے 65.1 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں، تاہم اب بھی بلومبرگ کے مطابق وہ دنیا کے امیرترین افراد کی فہرست میں 7 ویں نمبر پر موجود ہیں۔فیس بک کی جانب سے گزشتہ جمعے (16 مارچ) کو اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی میں تعاون کرنے کے شبہے میں کیمبرج اینالیٹکا کو معطل کردیا ہے۔اس کمپنی کے مطابق اس نے تمام صارفین کا ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا ہے تاہم اس نے اپنے سی ای او کو معطل کردیا۔مارک زکربرگ نے اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کئی دن خاموشی اختیار کیے رکھی اور گزشتہ بدھ کو اس بارے میں بات کرتے ہوئے معذرت کی اور مستقبل میں اس کی روک تھام کے لیے تین نکاتی منصوبے کا اعلان کیا۔مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ کیمبرج اینالیٹکا کی جانب سے ایپ دس از یور ڈیجیٹل لائف کو 2013 میں متعارف کرایا تھا، یعنی اس وقت سے قبل جب فیس بک نے ایپس پر صارفین اور ان کے دوستوں تک رسائی پر پابندی کی تھی۔یہی وجہ ہے کہ 5 کروڑ صارفین اس سے متاثر ہوئے حالانکہ اس ایپ کو محض 3 لاکھ افراد نے ہی ڈان لوڈ کیا تھا۔