واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین فلکیات نے ایک نئی دنیا دریافت کرلی جو تقریبا ہماری زمین کے حجم کے برابر ہے، جہاں ایک سال 10 دِن کا ہوتا ہے،نئے سیارے کا نام راس 128 بی رکھا گیا ہے ، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ کائنات میں زمین کے علاوہ زندگی کی تلاش کا عمدہ ہدف ثابت ہو سکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیا سیارہ زمین سے صرف 11 نوری سال کی دوری پر واقع ہے اور اس اعتبار سے اب تک نظامِ شمسی سے باہر
دریافت ہونے والا دوسرا قریب ترین سیارہ ہے۔سب سے قریبی سیارہ پروکسیما بی ہے، تاہم وہ زندگی کے لیے ناموزوں ہے، کیوں کہ اس کا مدار اپنے ستارے کے خاصے قریب ہے اور اس پر خطرناک تابکاری کی بارش ہوتی رہتی ہے۔اس کے مقابلے پر راس 128 بی کا ستارہ(راس 128) زیادہ فعال نہیں ہے۔سوئٹزرلینڈ کی جنیوا لیبارٹری میں یہ سیارہ دریافت کرنے والی ٹیم کے رکن نکولا آستودیلو دیفرو نے بی بی سی کو بتایا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ راس 128 بی زندگی کی نشو و نما کے لیے زیادہ مناسب ہے۔ لیکن ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اس کی فضا کیسی ہے۔ اس کے اجزائے ترکیبی اور بادلوں کی روشنی منعکس کرنے کی صلاحیت سے پتہ چل سکتا ہے کہ آیا یہاں زمین کی طرح مائع پانی پایا جاتا ہے، یا پھر یہ زہرہ کی طرح بانجھ ہے۔ڈاکٹر نکولا نے کہا کہ یہ دریافت ہارپس نامی آلے کی مدد سے ایک دہائی پر مبنی سخت کوشش کا نتیجہ ہے۔اس سیارے کا وزن زمین کی نسبت 1.35 گنا زیادہ ہے، جب کہ اس کا اپنے ستارے سے فاصلہ زمین کے سورج سے فاصلے کے مقابلے پر 20 گنا کم ہے۔ تاہم چونکہ اس کا ستارہ ہمارے سورج کی نسبت بہت مدھم ہے، اس لیے اس پر زمین کے تقریبا مساوی روشنی پڑتی ہے۔اس کے باعث توقع ہے کہ یہاں سطح کا درج حرارت ہمارے سیارے جیسا ہی ہو گا۔کائنات میں زندگی کی تلاش میں سرگرداں ماہرینِ فلکیات عام طور پر کم وزن والے ایسے ٹھوس سیاروں کا کھوج لگاتے ہیں جن کا درج حرارت زمین سے ملتا جلتا ہو۔تاہم ایسے سیاروں کی دریافت خاصا مشکل کام ہے۔ اب تک نظامِ شمسی سے باہر دریافت ہونے والے 3500 سے زائد سیاروں کی بڑی اکثریت مشتری کی طرح بڑے اور گیسوں سے بنے سیاروں پر مشتمل ہے، جو زندگی کے لیے سخت ناموزوں ہیں۔