ڈینور (آئی این پی)توانائی کے ایک امریکی ماہر جون کرائٹس نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ چین قابل تجدید توانائی میں دنیا کی رہنمائی اور محرک بن رہا ہے، کرائٹس امریکی ریاست کولوریڈو میں قائم تھنک ٹینک جو توانائی کے تحفظ کے مسائل کے بارے میں دنیا بھر کی حکومتوں کو صلاح مشورے کی خدمات فراہم کرتا ہے، راک ماؤنٹین انسٹی ٹیوٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر ہیں ۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے چین نے قدرتی گیس ہائیڈریٹ یا آتش گیر برف جو ایسی شفاف کرسٹل ہے جو کہ قدرتی گیس اور پانی پر مشتمل ہے جو پانی کے نیچے انتہائی دباؤ اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے بنتی ہے کی نمایاں مقدار حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے ، اس کامیابی سے چین اس قسم کی ایکسٹریکٹنگ ٹیکنیکس کے حصول والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔امریکی ماہرین کو یقین ہے کہ ایندھن کی یہ نئی قسم مستقبل کے توانائی کے مسائل کا حل ہو گا ۔ یونیورسٹی کولوریڈو کے پروفیسر جی شی من نے کہا کہ 1990ء اور 2000ء کی دہائیوں میں امریکہ میں گیس ہائیڈریٹ پرکافی تحقیق ہوئی ہے ۔ جی اور توانائی کے دیگر ماہرین نے آتش گیر برف کے استعمال کو تجارتی پیمانے پر بنانے میں پہلا اقدام کرنے پر چین کی تعریف کی ہے۔ اس کامیابی سے چین اس قسم کی ایکسٹریکٹنگ ٹیکنیکس کے حصول والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔امریکی ماہرین کو یقین ہے کہ ایندھن کی یہ نئی قسم مستقبل کے توانائی کے مسائل کا حل ہو گا ۔ یونیورسٹی کولوریڈو کے پروفیسر جی شی من نے کہا امریکہ میں گیس ہائیڈریٹ پرکافی تحقیق ہوئی ہے ۔ جی اور توانائی کے دیگر ماہرین نے آتش گیر برف کے استعمال کو تجارتی پیمانے پر بنانے میں پہلا اقدام کرنے پر چین کی تعریف کی ہے۔اس کامیابی سے چین اس قسم کی ایکسٹریکٹنگ ٹیکنیکس کے حصول والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔