پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

جدید ٹیکنالوجی ۔۔اقوام متحدہ کی انتہائی خطرناک رپورٹ منظرعام پرآگئی

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں انسان کا کردار محدود ہوتا جا رہا ہے اور اب تک کئی شعبوں میں انسان کی جگہ روبوٹس لے چکے ہیں۔ اب اقوام متحدہ نے اسی حوالے سے انتہائی خطرناک رپورٹ جاری کر دی ہے۔ ویب سائٹmotherboard.vice.com کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں اس خطرے کی نشاندہی کی ہے کہ مستقبل قریب میں عالمی لیبر مارکیٹ میں روبوٹس انسانوں پر غالب آ جائیں گے اور انسانوں کو دو تہائی نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ جب لیبرمارکیٹ پر روبوٹس کے غلبے کی بات ہو تو عموماً خیال کیا جاتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک اس خطرے سے دوچار ہوں گے لیکن اقوام متحدہ نے اس رپورٹ میں اس خیال کو باطل قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ روزافزوں ترقی پاتی روبوٹ ٹیکنالوجی سے غریب اور پسماندہ ممالک زیادہ متاثر ہوں گے۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں روبوٹ ٹیکنالوجی بیروزگاری کی شرح میں ہوشربا اضافے کا سبب بنے گی۔ اقوام متحدہ کی ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روبوٹس نے اب تک شمالی امریکہ کی لیبرمارکیٹ میں کم تنخواہ والے مزدوروں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔تاہم جن نوکریوں پر روبوٹس مکمل طور پر قبضہ کرکے انسانوں کو فارغ کر دیں گے وہ ترقی پذیر ممالک میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔اس میں کاشتکاری اور مینیوفیکچرنگ و دیگر شعبوں کی نوکریاں شامل ہیں۔ایسے شعبے ترقی یافتہ ممالک میں لگ بھگ ختم ہو چکے ہیں اور کارپوریشنز نے اپنے آپریشنز ترقی پذیر ممالک میں منتقل کر لیے ہیں جہاں انہیں کم اجرت پر ورکرز دستیاب ہیں۔روبوٹ ٹیکنالوجی عام ہونے پر ان ترقی پذیر ممالک میں ہر قسم کی دو تہائی نوکریاں انسانوں کے ہاتھ سے نکل جائیں گی، جو انتہائی خطرناک صورتحال ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…