اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ موبائل فون کمپنیوں کے اکاؤنٹس کا فورنزک آڈٹ کیا جائے۔ موبائل فون کمپنیوں نے موبائل کارڈز پر صارفین سے بھتہ وصولی کر رکھی ہے جس کی لمبے عرصے تک اجازت نہیں دی جا سکتی۔رات کے مفت پیکجز سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو چکا ہے اور نسلیں تباہی کی طرف گامزن ہیں ، مفت پیکجز کی روک تھام کے لئے ان پر بھاری ٹیکسز عائد ہونا چاہیئے تاکہ نوجوان نسل رات جاگنے کی بجائے پڑھائی پر توجہ دیں۔ ایف بی آر کے چیئر مین نثار محمد خان نے پی اے سی کو آگاہ کیا ہے موبائل فون کمپنیوں سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 45ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا ہے۔
پی اے سی کا اجلاس چیئر مین سید خورشید شاہ کی صدارت میں جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں ایف بی آر کے چیئر مین اور پی ٹی اے کے چیئر مین نے موبائل کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ایف بی آر کے چیئر مین نثار محمد خان نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ 100روپے کے موبائل فون کارڈز سے 14فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں12.28روپے کٹوتی کی جاتی ہے۔ جی ایس ٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک روپیہ95پیسے کٹوتی کی جاتی ہے۔ اس طرح جب صارف100روپے کا کارڈ سکریچ کرتا ہے تو ٹیکس کٹوتی کے بعد اس کا بیلنس 75.77روپے بچ جاتا ہے۔
چیئر مین نے آگاہ کیا کہ جب صارف موبائل کارڈز استعمال کرتا ہے تو فون کمپنیاں جی ایس ٹی اور ایف ای ڈی کی مد میں 12روپے 36پیسے کاٹتی ہیں اس طرح 100روپے کے کارڈ سے26روپے 59پیسے ٹیکس کی مد میں کاٹ لئے جاتے ہیں اور صارف کو 63روپے 41پیسے کا بیلنس دیا جاتا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ موبائل کمپنیاں صارفین سے10فیصد سروس چارجز بھی وصول کرتی ہیں جبکہ فاٹا ، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر بلوچستان کے صارفین پر سیلز ٹیکس اور 18.5فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہے ۔ سندھ میں 18اور پنجاب میں 19.5فیصد۔ پی اے سی کے چیئر مین نے کہا کہ موبائل کمپنیاں ٹیکس وصولی کے نام پر موبائل صارفین سے ہدایت کی کہ موبائل کمپنیوں کے اکاؤنٹس کا آڈٹ فرانزک کیا جائے ۔ چیئر مین ایف بی آر نے کہا کہ موبائل کمپنیوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین شروع کر رکھی ہے ۔
اس حوالے سے سسٹم کو اپ گریڈ کر رہے ہیں ۔ آڈیٹر جنرل رانا اسد امین نے کہا اس سال پی ٹی اے اور ایف بی آر کے آڈٹ میں موبائل کمپنیوں کے فرانزک آڈٹ کا بھی پروگرام ہے ۔ جلد رپورٹ پی اے سی کو فراہم کریں گے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ موبائل کمپنیاں ذاتی تشہیر کرتی ہیں ان پر ٹیکس عائد ہونا چاہیئے۔ رات کو مفت پیکجز سے معاشرہ تباہ ہو گیا ہے ۔ نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر ہے نوجوان ساری ساری رات جاگتے ہیں جبکہ نوکر صبح ناشتہ بھی دیر سے تیار کر تے ہیں ۔ ایف بی آر کے چیئر مین نے کہا کہ رات کے مفت پیکجز پر ٹیکس عائد ہونا چاہیئے۔ پی اے سی نے ہدایت کی ہے کہ کمپنیوں کا مکمل ریکارڈ چیک کیا جائے جبکہ پی ٹی اے موبائل کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ کرنے سے گریز کرے۔۔
پی اے سی ،موبائل کمپنیوں کے اکاؤنٹس کا فرانزک آڈٹ کرانے کا حکم
15
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں