جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

مو با ئل فون میں ایسی گیم جس نے لو گو ں کو پا گل کر دیا

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر نے موبائل فون میں چلائی جانے والی پوکیمون نامی گیم کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ اس نوعیت کے گیمز شہریوں کا قیمتی وقت برباد کررہی ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جامعہ الازھر کے سیکرٹری ڈاکٹر عباس شومان نے ایک بیان میں موبائل فون میں گیموں کے استعمال کو عوام الناس کے لیے ایک منفی رحجان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’پوکیمون‘ نامی موبائل گیم نے لوگوں کو پاگل اور نشئی بنا دیا ہے۔ گھروں، دفاتر، بسوں، تعلیمی اداروں سمیت ہر جگہ چھوٹے اور بڑے مردو خواتین ہر ایک کو پوکیمون گیم میں مصروف دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے لگ رہا ہے کہ شہریوں کے لیے اس سے زیادہ ضروری کام اور کوئی نہیں رہا ہے۔
ڈاکٹر شومان کا کہنا ہے کہ یہ درست ہے کہ موبائل فون اور جدید مواصلات آلات نے روز مرہ زندگی میں غیرمعمولی سہولیات فراہم کی ہیں اور لوگ آسانی کے ساتھ ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں مگر ان موبائل فونز کی آڑ میں شہریوں کا غیر ضروری مشاغل میں الجھ کر اپنا قیمتی وقت ضائع کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ چھوٹی عمر کے افراد اور بچوں میں گیمزکے شوق کی بات کسی حد تک سمجھ میں آتی ہے مگر سنجیدہ شہریوں اور بڑی عمر کے افراد کا اس لت میں پڑنا ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پوکیمون جیسے کھیل بچوں کے حصول علم میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔
اس حوالے سے بچوں اور ان کے والدین کو غیرمعمولی احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ جامعہ الازھر کی جانب سے موبائل فون گیمز سے متعلق یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب حال ہی میں مصری حکومت کے ترجمان حسام القاویش نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ایسی موبائل ایپلی کیشنز کی ڈاؤن لوڈنگ کی تحقیقات کررہی ہے جو قومی سلامتی کے لیے خطرے کا موجب بن سکتی ہیں۔ پوکیمون گیم کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جوب میں حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ انٹرنیٹ گیمز کے خطرات سے آگاہ ہے اور خطرناک گیمز کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کررہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…