لاہور(آئی این پی ) دسویں ٹویوٹا ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ کے پاکستان میں جیتنے والوں کا اعلان کردیا گیا ہفتہ کو اس سلسلے میں پرل کانٹینینٹل ہوٹل لاہور میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر تاکاشی کورائی مہمانِ خصوصی تھے۔ٹویوٹا ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کا عالمی اقدام ہے جو اسکول جانے والے بچوں کے لئے بین الاقوامی سطح پر ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد دُنیا بھر کے بچوں میں فنِ مصوّری کو فروغ دینا اور ان کے لئے ایسے مواقع پیدا کرنا ہے جس کے ذریعے وہ ایک ’’فیوچر ڈریم کار‘‘ بناکراپنے تخیّلاتی حس کا اظہار کرسکیں ۔پاکستان میں یہ پروگرام ٹی ایم سی کے عالمی اقدام کے تحت انڈس موٹر کمپنی منعقدکرتی ہے۔سالِ رواں میں پاکستان بھر کے اسکولوں سے تقریبًا 19,000 فن پارے موصول ہوئے جن میں ووکیشنل اسکولوں سے خاص بچوں نے بھی شرکت کی۔ فن پاروں کو عُمر کے اعتبار سے چار زمروں میں تقسیم کیا گیا تھا: 8 سال سے کم، 8 تا 11 سال، 12 تا 15 سال، اور خاص بچوں کے لئے رائل کیٹگری۔ کُل 9 فن پاروں کو عالمی آرٹ کانٹیسٹ کے لئے جاپان بھیجا گیا ہے۔جن ونرز کا اعلان کیا گیا ان میں(ٹویوٹا ریجن ساؤتھ) ہانیہ مُبین، عائشہ شیخ، ایم ایان آصف، سالار عامر، عبدُ الرفاء، ایم علی اختر، مریم فیضان، سیّدہ رامین نقوی، عفّہ ایمن، صفی الرحمٰن، عائشہ اور علیزہ سلیم؛ (ٹویوٹا ریجن سینٹرل): اُم رومان خالد، نورُ الایمان، حرم اعیم، حیدر نوید، اذان عتیق،فراز حُسین، خُبیب احمد قریشی، ملائکہ خان، مناہل فاطمہ، بتول علی، قمر عباس اور عروج مسیح؛ (ٹویوٹا ریجن نارتھ): زُنیر نوید بیگ، راحمہ رافع، لجین رویا رشد، محمد علی نقوی، اکبر خان تورو، حُدیبیہ رحمان گھنداپور، محمد عبد الرحمٰن، علی کامران، ایم شہروز، موسیٰ علیم، عبد المُنیب اور ستائش شامل ہیں۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹو انڈس موٹرکمپنی پرویز غیاث نے کہا کہ میں ٹویوٹا ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ کے پاکستانی ونرز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کی دلچسپی کو بے حد سراہتا ہوں۔ ہم نے ہر سال کامیابی کے ساتھ اس کانٹیسٹ کا انعقاد کیا ہے۔ اسکول جانے والے بچوں اور خاص بچوں کے اس مقابلے سے متعلق آگاہی سے ہماری کوششوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور مستقبل کے متعلق ہمارے بچوں کے خیالات کی عکاسی ہوتی ہے۔ٹویوٹا ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ اسکول جانے والے بچوں کو کاروں اور مختلف گاڑیوں کی دُنیا سے منسلک ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔اپنے فن پاروں کے ذریعے اُنھیں ماحول سے قریب تر مستقبل پر ایک نظر ڈالنے کا نایاب موقع ملتا ہے جہاں وہ خیالی دنیا میں عالمی بچوں کے ساتھ یکجا ہوتے ہیں۔ٹویوٹا ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ کا اختتام جاپان میں ہوگا جس میں دنیا بھر کے منتخب بچے شریک ہوں گے۔حالیہ برسوں میں پاکستان سے تین شرکاء نے اس مقابلے میں مُلک کا نام روشن کیا ہے : 2011ء میں راولپنڈی کی فاطمہ نور ، 2013 ء میں پشاور کی ماہا فرید، اور 2014 ء میں لاہور کی شانزے شفقت باجوہ سر فہرست 30 بچوں کی کیٹیگری تک پہنچیں اور جاپان کے دَورے کے انعام جیتے۔