اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چین کے سائنسدانوں نے بارش کے قطروں سےبھی بجلی پیدا کر لی، جا نئے کیسے

datetime 14  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(نیو ز ڈیسک ) پانی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے مہنگے ہونے کی وجہ سے سائنس دان قدرتی ذرائع کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی کوششو میں مصروف ہیں اور اسی کوشش میں چین کے سائنسدانوں نے ایسا سولر سسٹم تیار کیا ہے جو نہ صرف سورج کی شعاعوں سے بلکہ بارش کے قطروں سے بھی بجلی پیدا کرسکے گا۔
اوشین یونیورسٹی آف چین اور یونن نومال یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے اس سولر سسٹم کا ڈیزائن تیار کیا ہے جو سورج کی شعاعوں سے ہی نہیں بلکہ بارش سے بھی کام کرنا شروع کردیتا ہے اس طرح بارش کے پانی کو زمین پر گرنے سے قبل ہی قیمتی بنا کر توانائی میں بدل دیتا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی میں الیکٹران سے بھرے گریفنے الیکٹروڈ کو ڈرائی سینسیٹائز سیل کے ساتھ مل کر بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ ہر طرح کے موسم میں بجلی پیدا کرسکتا ہے۔ ڈائی سینسیٹائزڈ سیل باریک فلم پر مشتمل فوٹووالٹایک سیلز ہیں جس کی مدد سے آرگنک ڈائی سورج کی روشنی کو جذب کرکے الیکٹران اخراج کرتا ہے جس سے بجلی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق اس نئی ٹیکنالوجی میں ہر قسم کے موسم کے سولر سیلز لگائے گئے ہیں جس میں انتہائی اعلیٰ کنڈکٹو گریفینے کی باریک لیئر کا استعمال کرتے ہوئے سولر سیل بارش سے بجلی پیدا کریں گے۔ یہ سسٹم بارش میں موجود نمک آئنز کو الگ کردیتا ہے جس سے گریفنے بنتا ہے جو قدرتی پانی سے مل کر بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…