اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فیس بک پہ کچھ بھی پوسٹ کرنے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں

datetime 9  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی (نیوز ڈیسک) بچے ہوں یا جوان، یا پھر بزرگ، آج کل سوشل میڈیا ہر کوئی استعمال کر رہا ہے۔ خصوصاً نوجوان اپنی زندگی کے پل پل کی خبر سوشل میڈیا پر دینا ضروری سمجھتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے یہ رویہ خطرے سے خالی نہیں، کیونکہ سوشل میڈیا صرف آپ یا آپ کے دوست احباب ہی استعمال نہیں کرتے بلکہ مجرموں نے بھی اس کا استعمال شروع کردیا ہے۔
گلف نیوز کے مطابق دبئی ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے نیٹ ورک سکیورٹی انجینئر نوری سفیان نے کچھ حالیہ واقعات کے پیش نظر خبردار کیا کہ سائبر کرمنل اور حتیٰ کہ عام مجرم بھی لوگوں کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر نظر رکھ رہے ہیں اور ان کی نقل و حرکت کا اندازہ لگا کر ان پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ نوری سفیان نے حال ہی میں پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک معمر شخص اور ان کی دو بیٹیوں کے گھر کو اس وقت لوٹ لیاگیا جب وہ سب گھر سے باہر تھے۔ واقعے کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس چوری میں سوشل میڈیا نے اہم ترین کردار ادا کیا تھا۔ نوری سفیان کا کہنا تھا کہ مجرم ان لوگوں کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کو باقاعدگی سے فالو کررہا تھا۔ دونوں لڑکیوں کی طرف سے پہلے پوسٹ کی گئی کچھ تصاویر میں گھر کے ملازمین کو الوداع کہنے کی تصاویر بھی شامل تھیں، جو کہ رخصت لے کر جارہے تھے۔ اس کے بعد پوسٹ کی گئی تصاویر میں یہ لڑکیاں اپنے والد کے ساتھ گھر سے باہر کسی جگہ سیر و تفریح کے لئے موجود نظر آتی ہیں۔ ان کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر نظر رکھنے والے شخص نے بخوبی اندازہ لگالیا کہ گھر سے ملازمین بھی رخصت ہوچکے تھے اور گھر والے بھی باہر تھے۔ سوشل میڈیا پر ان کی جیو لوکیشن آن ہونے سے ان کے گھر کا پتہ چلانا بھی مشکل نہ تھا۔ یہ تمام معلومات دستیاب ہونے پر مجرم فوراً ان کے گھر پہنچا اور تمام قیمتی سامان اکٹھا کر کے باآسانی فرار ہوگیا۔

پاکستانی نوجوانوں کیلئے مائیکرو سافٹ کی شاندار پیشکش، آپ بھی فائدہ اٹھا کر اپنی زندگی بدل سکتے ہیں
نوری سفیان نے بتایا کہ آج کل مجرموں نے سوشل میڈیا کو اپنے جرائم کے لئے باقاعدہ ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور سوشل میڈیا کا غیر ذمہ دارانہ استعمال کرنے والے صارفین ان کا نشانہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ سوشل میڈیا صارفین اپنی ذاتی نوعیت کی معلومات ہرگز پوسٹ نہ کریں اور خصوصاً گھر سے عدم موجودگی کی اطلاع دینے والی تصاویر یا پیغامات پوسٹ نہ کریں۔
انہوں نے ایک اور پہلو سے خبردار کرتے ہوئے بتایا کہ فیس بک، سنیپ چیٹ اور انسٹا گرام جیسی کمپنیاں صارفین کی تصاویر اور ویڈیوز پر مبنی معلومات فروخت کرکے پیسہ بھی کماتی ہیں، لہٰذا اس بات سے بھی خبردار رہنا چاہیے کہ آپ کی ذاتی معلومات فروخت بھی ہو سکتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…