اسلام آباد (نیوزڈیسک)فیس بک نے آخرکار یوٹیوب پر ایک بھرپور حملہ کرتے ہوئے اپنی موبائل ایپ میں لائیو اور ریکارڈ ویڈیوز کے لیے ایک خصوصی ہب متعارف کرادیا۔ویڈیو ٹیب نامی یہ ہب فیس بک ایپ میں نیوی گیشن بار میں میسنجر کے لیے مختص سینٹر اسپاٹ کی جگہ لے گا اور اس طرح فیس بک مختلف کیٹیگریز کی بنیاد پر ویڈیوز دریافت کرنے کا ذریعہ بن جائے گی۔ویڈیو ہب پر بنیادی طور پر فیس بک کے لائیو براڈ کا غلبہ ہے جسے آنے والے ہفتوں میں آئی او ایس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے جاری کردیاجائے گا۔اس ویڈیو ہب کے ذریعے صارفین گروپس جیسے اپنے خاندان یا دوستوں کی ایسی لائیو ویڈیوز دیکھ سکیں گے جو کسی مخصوص دلچسپی کی کیٹیگری کا حصہ ہوں گی۔اسی طرح ایونٹس کی لائیو ویڈیوز، فیس بک ری ایکشنز کے ذریعے کمنٹس،فائیو کلر فلٹرز، وائرل انوئیٹس، لائیو میپ، سنیپ چیٹ اسٹائل کی ڈوڈلنگ تاکہ براڈکاسٹر لائیو ویڈیوز کے اوپر خاکے بناسکے اور دیگر فیچرز بھی اس کا حصہ ہوں گے۔اس اپ گریڈ کے ذریعے فیس بک نے ایک طرف یوٹیوب جبکہ دوسری جانب ٹوئٹر کی زیرملکیت اپنی حریف ایپ Periscope کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور اسے توقع ہے کہ زیادہ پرلطف ہونے کے باعث صارفین اس کے ویڈیو ٹیب کو ترجیح دیں۔فیس بک نے لائیو ویڈیوز کے فیچر کو گزشتہ سال معروف شخصیات کے ذریعے آزمانا شروع کیا تھا اور دسمبر میں عام صارفین تک پہنچانا شروع کیا تھا۔ابھی فیس بک کو Periscope کے مقابلے میں مشکل کا سامنا ہے اور اب وہ اسے میسنجر کی جگہ دے کر مقبول بنانا چاہتی ہے اور اس فیچر مین صارفین کو بس ایک کیمرے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے وہ بہت کچھ لائیو نشر کرسکیں گے۔اسی طرح ریکارڈ ویڈیوز کو دیکھنا فیس بک صارفین کے لیے اپنی ایپ پر ہی یوٹیوب جیسا تجربہ ہوگا جس کی دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو توقع ہے اور اس طرح وہ سوشل میڈیا کا ایک اور محاذ سر کرلے گی۔فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کے مطابق یہ بالکل ٹی وی کیمرے کی طرح ہے جو آپ کی جیب میں ہے، ہر ایک جس کے پاس اسمارٹ فون ہو اس کے پاس کچھ بھی دنیا کے سامنے براڈ کاسٹ کرنے کی طاقت ہے اور اس سے لوگوں کے لیے ایک دوسرے کے قریب آنے کے نئے مواقعے پیدا ہوں گے۔