نیو یارک(نیوز ڈیسک)اگر تو فیس بک 2098 تک موجود رہی تو وہ دنیا کا سب سے بڑا ورچوئل قبرستان بن جائے گی۔یہ دلچسپ انکشاف ایک امریکی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔میساچوسٹس یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں فیس بک کے ڈیڑھ ارب سے زائد صارفین ہیں مگر مستقبل قریب میں ایسا نہیں ہوگا بلکہ اس پلیٹ فارم پر مردے زندہ انسانوں کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فیس بک کی جانب سے دنیا سے گزر جانے والے صارفین کے پیجز خودکار طور پر ڈیلیٹ نہیں کیے جاتے بلکہ ان پروفائلز کو یادگار کے طور پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔تحقیق میں زندہ اور مردہ صارفین کی تعداد کے حوالے سے پیشگوئی کرتے ہوئے اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2016 میں ہی لگ بھگ 10 لاکھ فیس بک صارفین کا انتقال ہوسکتا ہے۔2010 میں فیس بک کے مرحوم صارفین کی تعداد 3 لاکھ 85 ہزار تھی مگر اس وقت مجموعی صارفین بھی بہت کم تھے۔اس وقت جب کسی فیس بک صارف کا انتقال ہوتا ہے تو اس کا پیج زندہ رہتا ہے اور اس شخص کے پاس ورڈ کو جاننے والے افراد ہی اسے ڈیلیٹ کرسکتے ہیں۔اب یہ کوئی راز نہیں کہ بیشتر افراد دوستوں یا گھروالوں کے ساتھ فیس بک پاس ورڈز شیئر نہیں کرتے جس کا مطلب ہے کہ بیشتر صارفین کے انتقال کے بعد ان کا اکانٹ ڈیلیٹ ہو ہی نہیں سکتا۔خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے صارفین کو اپنا اکانٹ ورثے میں کسی کو منتقل کرنے کا فیچر دیا گیا ہے جو مرحوم کی جانب سے آخری پوسٹ، پروفائل اور کور فوٹوز تبدیل کرسکتے ہیں ۔