لندن (نیوز ڈیسک) ماہرین کا کہنا تھا کہ آئندہ 30برسوں میں دنیا کی نصف آبادی کی دور کی نظر خراب ہو جائے گی۔ تقریباً 5ارب لوگ 2050 تک زیادہ دور تک نہیں دیکھ پائیں گے۔ 2000کے مقابلے میں2050میں دور کی نظر کی کمی سے مستقل اندھے پن میں سات گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ دور کی نظر کی خرابی میں اضافے اور اس سے مستقل اندھے ہونے کی وجوہات میں دن میں روشنی کی کمی اور کمپیوٹر ، ٹی وی یا موبائل فون کی اسکرین پر زیادہ وقت صرف کرنا شامل ہے ۔ بچوں کو آؤٹ ڈور کے لیے کم وقت دیا جارہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ طرز زندگی نے دنیا میں اندھے پن کی شرح میں اضافہ کیا ہے، بچے قدرتی روشنی میں زیادہ وقت نہیں گزارتے اور زیادہ وقت کتابیں پڑھنے یا اسکرین پر نظر جمائے رکھنے سے یہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ ماہرین نے والدین کو مشورہ دی اہے کہ وہ بچوں کی نظر باقاعدگی سے چیک کرائیں۔ انہیں باہر کھیلنے کے لیے بھجیں اور مطالعہ اور الیکٹرانک آلات کے استعمال کو محدود کریں