لندن(نیوز ڈیسک) برطانوی انجینئر نے دنیا کا پہلا ڈرون بنایا ہے جو مائع ایندھن کی بجائے ہائیڈروجن سے پرواز کرتا ہے اور دھویں کی بجائے صرف پانی کے بخارات خارج کرتا ہے۔برطانیہ کے شہر آرگل میں واقع اسکاٹش ایسوسی ایشن آف مرین سائنسس کے ماہرین نے اسے بنایا ہے، منصوبے کے سربراہ کے مطابق ڈرون میں ٹھوس ہائیڈروجن استعمال ہوئی ہے جسے ممکن بنانا ایک مشکل کام تھا جب کہ اس سے قبل ایئربس کمپنی نے ہائیڈروجن طیارے کے چند تجربات کیے تھے جن میں منجمند ہائیڈروجن کے ٹینک رکھے گئے تھے لیکن انہیں رکھنا اور کم درجہ حرارت پر بحال رکھنا اتنا مشکل تھا کہ اس منصوبے کو ترک کردیا گیا۔منصوبہ ساز کے مطابق پہلے تجربے میں ڈرون نے صرف 10 منٹ پرواز کی اور روایتی طیاروں کے مقابلے میں اس کے ایندھن کا وزن ایک تہائی تھا جس کے بعد کم وزن اور ماحول دوست کمرشل طیارے بنانے میں مدد ملے گی لیکن اس کے بعد دوسری برطانوی کمپنی نے ایک ڈبے میں 100 ٹھوس سیلنڈر نما پٹیاں رکھیں جن میں سے ہرپٹی ایک مربع سینٹی میٹر چوڑی تھی جو معمولی حرارت ملنے پر ہائیڈروجن خارج کرتی تھیں اور اسے بجلی میں بدل کر ڈرون کی موٹر کو چلایا گیا جس سے طیارے نے پرواز کی۔کمپنی کے مطابق اس میں خاص پالیمر بھی استعمال کیا گیا تھا جس سے طیارہ 2 گھنٹے تک اڑسکتا تھا لیکن اسے صرف 10 منٹ تک اڑایا گیا۔ منصوبہ ساز کے مطابق مستقبل میں ایسے ہائیڈروجن ڈرون بنانے ممکن ہوں گے جو ہلکے پھلکے، ماحول دوست اور تیزرفتار ہوں گے جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹھنڈے ایندھن کی وجہ سے انہیں برفیلے علاقوں میں اڑانا ممکن ہوگا اور مستقبل کے یہ ڈرون ہرطرح کے حالات میں پرواز کرسکیں گے