واشنگٹن(نیوز ڈیسک)ناسا نے ٹیکنالوجی کا پیٹنٹ حاصل کیا ہے جس کے تحت سیارہ مریخ کے لیے ایسے سکڑتے پھیلتے، لجلجے جیلی نما خلائی جہاز بنائے جائیں گے جو اس کی سطح پر دھنسنے کی بجائے لڑھک کر آگے بڑھتے رہیں گے۔ناسا کے مطابق ان جہازوں میں بھرا مائع جہازوں کو آگے بڑھنے میں مدد دے گا، اس وقت مریخ پر پہیوں والے خلائی جہاز موجود ہیں لیکن ان کے پہیے مٹی میں دھنس جاتے ہیں تاہم اب اس نئے ڈیزائن کے تحت روبوٹ ایسے ہی ااگے بڑھیں گے جس طرح گھونگھے، سنڈی اور دیگر کیٹرپلر آگے بڑھتے ہیں جب کہ ناسا نے انہیں بلبلہ نما روبوٹ کا نام دیا ہے۔پیٹنٹ کے تحت خلائی جہاز مریخ کی غیرہموار جگہ پر رینگ رینگ کر آگے بڑھے گا جب کہ خلائی جہاز کا ایک ڈیزائن بوری نما ہوگا جس میں شکل یاد رکھنے والے پالیمرز ہوں گے۔ جیلی نما اس خلائی جہاز میں چار خانے ہوں گے جس میں مائع ایک سے دوسرے خانے میں حرکت کرتے ہیں اور اس کے بوجھ کے تحت خلائی جہاز آگے بڑھے گا۔ناسا نے پیٹنٹ کی درخواست میں کہا ہے کہ ایسے جہاز چاند اور مریخ کی مٹی بھری اور اونچی نیچی زمین پر چلنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں کیونکہ عام جہاز وہاں ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ ناسا کے مطابق اسی اصول پر بنائے گئے چھوٹے روبوٹس زمین پر بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں، ایسے روبوٹ اپنی شکل اور جسامت کی بنا پر زلزلوں اور حادثوں کے بعد تنگ جگہ پر رینگ کر پہنچ جائیں گے جب کہ ان روبوٹس کو ”پالیمر سیل روبوٹ“ کا نام دیا گیا ہے جو خلا اور زمین دونوں جگہ پر کارآمد ہوں گے