پیر‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2024 

ورچوئل ریئلیٹی اب حقیقت بن جائے گی

datetime 3  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)حال میں ہی میں نے ماﺅنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی ہے، جب میں ایک کمزور سے پل پر کافی احتیاط سے اپنا راستہ بنارہا تھا اور ا±سی دوران میں نیچے موجود برفانی کھائی میں نہ دیکھنے کی بھی کوشش کررہا تھا۔اس کے بعد میں نے ا±ونچائی کے خوف میں مبتلا 18 سالہ ہلیینا کو دیکھا، ایک ماہرِ نفسیات اِس خوف سے نکالنے کے لیے ا±ن کا علاج کررہے تھے۔اور بالاخر میں نے کنگز کالج ہسپتال میں طویل عرصے سے زیر علاج بچوں کو ہسپتال سے قدم باہر نکالے بغیر لندن کی ڈلوچ تصویری گیلری کی سیر کرتے ہوئے دیکھا ہے۔اگر آپ اب بھی نہیں سمجھ سکیں ہیں تو یہ سب ورچوئل ریئلیٹی یعنی مصنوعی حقیقت کے استعمال کی چند مثالیں ہیں، جوکہ ممکنہ طور پر سنہ 2016 کا بڑا ٹیکنالوجی کا رجحان لگ رہا ہے۔فیس بک سے لے کر سونی اور ایچ ٹی سی جیسے بڑے کھلاڑیوں کی جانب سے بھاری سرمایہ کاری دیکھ کر احساس ہورہا ہے کہ اِس سال یہ حقیقت کئی گھروں تک پہنچ جائے گی۔مثال کے طور پر ماو¿نٹ ایورسٹ پر میری چڑھائی ایچ ٹی سی وائیو وی آر ہیڈسیٹ کی مرہون منت ہے اور اِس گیم کو آئس لینڈ کی ایک کمپنی سولفار سٹوڈیو نے بنایا ہے۔ایچ ٹی سی وائیو کو گزشتہ سال کے آخر میں لانچ کیا جانا تھا لیکن چند مزید تبدیلیوں کی وجہ سے ا±س میں تاخیر ہوئی۔اب آئندہ چند مہینوں کے دوران اِس کو مارکیٹ میں موجود سونی کے پلے سٹیشن وی آر اور فیس بک کے آکلس رفٹ ہیڈسیٹ کے ساتھ ہونا چاہیے۔گیمز کی صنعت مصنوعی حقیقت پر کافی بڑی بازی لگا رہی ہے، لیکن یہاں کھلاڑیوں کو دستیاب مواد کی وسعت کے بارے میں کئی سوال ا±ٹھ سکتے ہیں۔ ایورسٹ کی طرز کے گیموں سے اچھا تجربہ ملتا ہے۔لیکن مصنوعی حقیقت واہ یہ کافی حیرت انگیز ہے‘ جیسے لمحات کو ایک گیم میں تبدیل کررہی ہے۔ مہینوں کی تفریح کو ایک گیم کی صورت میں مہیا کرنا آسان کام نہیں ہوگا۔مجھے شک تھا کہ بہت سے گیم کھیلنے والوں کو وی آر ایک دھوکے سے زیادہ کچھ نہیں لگے گی۔لیکن جیسے ہی گیموں کی دنیا سے باہر کائنیکٹ ٹیکنالوجی کا استعمال مل گیا تو مصنوعی حقیقت زندگی کے کئی شعبوں میں اہم ٹیکنالوجی ثابت ہوئی ہے۔لندن کے دو ماہر نفسیات ڈاکٹر ایشلے کونوے اور ڈاکٹر ونیسا رسپولی کو اِس بات کا یقین ہے کہ معاملہ یہ ہی ہے۔ ا±نھوں نے ایک ایسا سسٹم بنایا ہے، جس میں وہ آکلس رفٹ ہیڈ سیٹ کا استعمال کرکے خوف کا شکار مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔ا±ن کی کمپنی کی ورچوئل تھراپی کا مقصد مریضوں کو مصنوعی دنیا میں ا±ن چیزوں کا سامنا کرانا ہے جن سے ا±ن کو خوف آتا ہے۔ہیلینا ہمیشہ سے لفٹ سے خوف زدہ رہتی ہیں تو ہم نے ہیلینا کی فلم بنائی اور ا±س کو چھوٹی سی چھوٹی جگہ پر ہدایات دی۔جب بھی وہ کسی لفٹ میں داخل ہوتی تو ڈاکٹر کونوے ا±ن کی بے چینی کی سطح پر نظر رکھتے تھے اور کچھ دیر بعد ا±ن کی بے چینی ختم ہوگئی۔ڈاکٹر کونوے کا کہنا ہے کہ ’یہ حقیقی دنیا نہیں ہے لیکن یہ بہت فطری تجربہ ہے۔‘علاج کے بعد ہم ہیلینا کو پرانے زمانے کی ایک شور کرنے والی لفٹ میں جانے پر قائل کیا۔ا±نھوں نے مجھے بتایا کہ وی آر کی وجہ سے کافی فرق پڑا ہے۔ چند ہفتوں بعد ہی ا±نھوں نے سیڑھیوں پر چلنے کا آغاز کردیا۔کئی کاروباری افراد اور عوامی ادارے صارفین سے بات کرنے کے لیے جلد ہی وی آر کا استعمال کرنے لگیں گے۔ سٹیٹ ایجنٹ صارفین کو زمینوں کا ورچوئلی طور پر دورہ کرائیں گے۔گوگل کارڈ بورڈ وی آر ہیڈ سیٹ کی طرح کے سستے اور آسان سسٹم سے بہت سارے افراد کو ا±ن کو پہلا مصنوعی حقیقت کا تجربہ مل سکتا ہے۔اِس نے گیلری کے مصنوعی دورے کو بہت آسان بنا دیا ہے اور ہسپتال میں زیر علاج نوجوان مریضوں پر اِس کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔ا±ن کا ردعمل کافی مسرت بھرا تھا۔لوسی کا کہنا ہے کہ ’آپ وہاں موجود رہنے اور پینٹنگ دیکھنے کا احساس ملتا ہے۔ اور یہ کافی پرسکون ہے۔‘مایا نے بتایا کہ ’آپ یقینی طور پر اِس کو دیکھ کر کہہ سکتے ہیں یہ جعلی ہے۔ لیکن بچے یہ دیکھ کر سوچ سکتے ہیں کہ دنیا ا±ن کے لیے کافی حیرت انگیز ہے۔‘لیکن ایڈورڈ نے اِس بات کی نشاندہی کی ہے کہ یہ ا±تنا اچھا نہیں جتنا کہ حقیقی مناظر ہیں، یہ اصلی میوزیم کی طرح بالکل نہیں تھا۔ ورچوئل حقیقت ہم سے بات کرنے کے لئے تنظیموں اور کاروباری اداروں کے ہم سے بات کرنے مصنوعی حقیقت یعنی ورچوئل ریئلیٹی تمام اقسام کے نئی چیزیں لے آئے گی۔اور اِس سال ہم ایڈورڈ کے الفاظ کی طرح اِس کو ا±تنا ہی اچھا پاسکتے ہیں جس طرح چیزیں حقیقت میں ہوتی ہیں۔



کالم



پیرس کی کرسمس


دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…