پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

نئی دنیاﺅں کی تلاش میں مدد کا ذریعہ

datetime 3  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ماہرینِ فلکیات نے کہا ہے کہ زمین سے دور واقع کسی ستارے کی کششِ ثقل کی اب زیادہ درست پیمائش کی جا سکتی ہے جس سے دوسری دنیاو¿ں پر روشنی پڑے گی۔نئے طریقے سے دور دراز واقع ستارے کا بھی مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ایک بڑے سیارچے کا زمین کے قریب سے سفرزمین سے مماثلت رکھنے والا سیارہ کینیڈا کی یونیورسٹی برٹش کولمبیا میں پرفیسر جیمی میتھیوز کے بقول ’ہماری تکنیک بتا سکتی ہے کہ دور واقع ستارہ کتنا روشن اور بڑا ہے اور کیا اس کے اردگرد واقع سیارے کا سائز اور درجہ حرارت صحیح ہے کہ اس پر پانی کے سمندر ہوں یا شاید زندگی ہو؟‘۔’نئی تحقیق ’سائنس ایڈوانسس‘ نامی رسالے میں شائع ہوئی ہیں۔ کسی ستارے کی سطح پر موجود کششِ ثقل، قوت کی اس شدت کو ظاہر کرتی ہے جو ستارے یا جرمِ فلکی کی سطح پر ہر ایک شے کو مرکز کی طرف کھینچتی ہے۔ اس کی پیمائش عام طور پر ستارے کی روشنی یا چکمدار ہونے سے کی جاتی ہے لیکن یہ طریقہ صرف ان ستاروں کے لیے درست ثابت ہوتا ہے جو بہت روشن یا قریب واقع ہوں۔تھامس کیلنگر کا تعلق جامع ویانا سے ہے اور انھوں نے ایک ٹیم کی قیادت کی جس نے کیپلر نامی خلائی دوربین سے ڈیٹا استعمال کیا۔ یہ دوربین زمین جیسی دیگر دنیاو¿ں کو تلاش کر رہی ہے۔ڈیٹا سے پتہ چلا کہ دور واقع ستاروں کی چمک میں فرق سے ان کی سطح پر واقع کششِ ثقل کی بہتر پیمائش ہو سکتی ہے۔محققین کے مطابق کسی ستارے کی سطح پر ناہمواری اور ارتعاش کا دورانیہ جس کی بنیاد ستارے کی چمک میں ادل بدل پر ہوتی ہے، یہ بتاتا ہے کہ اس کی سطح پر کتنی کششِ ثقل ہے۔ مزید خلائی مشن دور دراز واقع ستاروں کے اردگرد گھومنے والے سیاروں کی تلاش کریں گے جن پر پانی یا شاید زندگی ہو سکتی ہے۔ڈاکٹر کیلنگر کا کہنا ہے کہ نئے طریقہ کار کو ان تحقیقات سے حاصل شدہ ڈیٹا پر لاگو کیا جا سکتا ہے تاکہ یہ ہمیں ہمارے سورج جیسے دیگر ستاروں کے بارے میں سمجھنے میں مدد دے اور زمین جیسے دیگر سیاروں کی تلاش میں بھی مدد کرے۔ چونکہ سطح پر واقع کششِ ثقل کا انحصار اس کی کمیت اور قطر پر ہوتا ہے، یہ طریقہ ماہرینِ فلکیات کے لیے دور دراز ستاروں اور ان کے گرد گھومنے والے سیاروں کی کمیت اور سائز جاننے میں بھی مدد گار ہو سکتا ہے۔کینیڈا میں برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے پرفیسر میتھوز جو اس تحقیق میں شریک ہیں کہتے ہیں ’اگر آپ ستارے سے واقف نہیں تو آپ سیارے کو بھی نہیں جانتے۔ باہر کے سیارے کا سائز اس ستارے کے سائز کی نسبت سے ہوتا ہے جس کے گرد یہ سیارہ گھومتا ہے۔ اگر آپ کو ستارے کے گرد سیارہ گھومتا ملے جو آپ کو سورج جیسا دکھائی دے لیکن سورج سے بہت بڑا ہو تو سمجھ لیجیے کہ غلطی سے یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ آپ کو زمین جیسی رہنے والی ایک دنیا مل گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…