اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

آب و ہوا میں تبدیلی کی وجہ سے جھیلوں کی بقا کو خطرہ

datetime 23  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک)سائنسدانوں کا کہنا ہےکہ گلوبل وارمنگ اور آب و ہوا میں تبدیلی سے دنیا بھر کی چھوٹی بڑی جھیلوں کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہورہا ہے جو جھیلوں کی بقا کے لیے خطرہ ہے۔عالمی سائنسدانوں کے مطابق ہر10 سال میں جھیلوں کا درجہ حرارت اعشاریہ 34 درجہ سینٹی گریڈ ہے جس کا مطلب ہے کہ 30 برس میں جھیلوں کا اوسط درجہ حرارت ایک درجے سینٹی گریڈ تک بڑھ جائے گا۔ اس کے لیے ناسا نے 6 براعظموں میں موجود 235 جھیلوں کا 25 سالہ ڈیٹا جمع کیا جو سیٹلائٹ سے لیا گیا ہے اور اس کے بعد اس ڈیٹا کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہےکہ اگرچہ یہ تبدیلی بہت سست رفتار ہے لیکن سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس کی شرح سمندروں اور فضائی درجہ حرارت بڑھنے سے بھی زیادہ ہے جس کے خوفناک تنائج برا?مد ہوسکتےہیں، اس سے الجی کی پیداوار میں اضافہ ہوجائے گا جس سے پانی میں آکسیجن کی مقدار 20 فیصد تک کم ہوجائے گی۔
ماہرین کے مطابق جھیلوں میں فالتو الجی مچھلیوں اور دیگر جانوروں کے لیے زہریلی ہوتی ہے اور اس سے جھیلوں میں بسنے والی مچھلیوں اور دیگر جانوروں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے مرکز برائے ماحولیات اور رپورٹ کی شریک مصنف کے مطابق درجہ حرارت میں یہ تبدیلی زراعت، فصلوں اور میٹھے پانی کی مچھلیوں سمیت کئی طرح سے اثر انداز ہوگی جس سے تیسری دنیا کے افراد زیادہ متاثر ہوں گے اور یہ تبدیلی اب بھی نوٹ کی جارہی ہے۔ ماہرین کی جانب سے ایک خدشہ یہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے جھیلوں کا درجہ حرارت بڑھنے سے وہ تیزی سے ختم ہونے لگیں گی کیونکہ ان کا پانی بھاپ بن کر اڑ سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…