اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ہم سنتے آ رہے ہیں کہ ہزاروں سالوں سے ”سکائی ارورا لائٹس“ آسمان پر رنگین رشنیاں اپنے مسحور رکن جلوے بکھرتی رہتی ہیں ، اب تک لاکھوں افراد کو تو ان ”سکائی ارورا لائٹس“ کو دیکھنے کا بھی اتفاق ہوا ہے تاہم ان سکائی لائٹس کے بارے میں مزید پ±ر اسراریت نہیں رہے گی۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے ”سکائی ارورا لائٹس“ یعنی آسمان پر رنگین رشنیوں کے بارے میں کھوج لگا لی ہے اور ان پر سے پردہ اٹھا دیاہے۔ ناسا کے آفیشل فیس بک پیج پر تحقیقاتی خبر اور تصاویر جاری کی گئی ہیں۔ناسا کی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ خوش قسمتی سے زمین سے آسمان میں نظر رکھنے والے ہیوی کیمروں کی مدد سے نئے ثبوت ہاتھ آئے ہیں ،کچھ تحقیقات کار پتہ چلانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ آسمان میں اچانک نمودار ہونے والی ان ارورا لائٹس کے پیدا ہونے میں الیکٹران کا کردار ہے۔ جرنل آف جیو فیزیکل ریسرچ میں شائع رپورٹ میں سائنسدانوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین پر نصب ہیوی کیمروں کی ویڈیو زکے ذریعے ارورا لائٹس کی نبض شناسی سے حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ الیکٹران کی توانائی زمین کے مقناطیسی بلبلوں کی سطح اور اس کے اندر داخل ہونے پر ٹمٹماتی تیز اور بڑی ارورا لائٹس کو جنم دیتی ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے یہاں ایک غیر متوقع چیز یہ پائی کہ کمزور توانائی والے سینکڑوں الیکٹران جنہیں عام طور پر غیر موثر سمجھا جاتا رہا ہے تیزی سے اپنی ہیت بدلتے ہوئے ارورا لائٹس پیدا کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ارورا لائٹس کی یہ رنگین تصویر 10اپریل 2015کو الاسکا کے ڈیلٹا جنکشن سے لی گئی تھی۔
ناسا نے ،سکائی ارورا لائٹس کے راز سے پردہ اٹھا دیا
11
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں