ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

زمین سے دور بھی کوئی آ پ پر نگاہ رکھے ہوئے ہے

datetime 12  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ رات سونے سے قبل جب آپ اپنے بیڈروم کی کھڑکی سے تاروں بھرا آسمان دیکھنے میں مصروف ہوتے ہیں تو اس وقت آسمان پر بھی کوئی ہوتا ہے جو آپ کی نگرانی کرتا ہے۔ جی ہاں ناسا کی بنائی ہوئی ارتھ آبزرویشن ٹیکنالوجی کی بدولت یہ ممکن ہے۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت زمین کے گرد فضا میں سینکڑوں نہیں ہزاروں کی تعدادمیں سیٹلائٹس موجود ہیں جن کے طاقتور لینسز کا رخ زمین کی جانب ہے اور وہ زمین پر ہونے والی مختلف قسم کی سرگرمیوں کی نگرانی میں ہمہ وقت مصروف رہتے ہں۔ صرف امریکی ادارے ناسا کے ہی درجن بھر سے زائد سیارے اس وقت زمین کے گرد مدار میں گھوم رہے ہیں۔ان سیاروں پر مبنی ناسا کے پروگرام کا نام ارتھ آبزرونگ سسٹم پروگرام ہے۔ ان میں سے کچھ کا ذمہ زمین کی تصاویر لینا ہے جبکہ دیگر سمندر، ماحول، برف حتیٰ کہ کرہ ارض پر کشش ثقل کی مقدار اوراسکے مقناطیسی میدان کی نگرانی بھی ان سیٹلائٹس کے ذریعے عمل میں آتی ہے۔ اس کے علاوہ لینڈ سیٹ سیٹلائٹس بھی اس مدار میں موجود ہیں۔ اس سلسلے کا پہلا سیٹلائٹ1972میں خلا میں چھوڑا گیا تھا۔اس وقت زمین کی فوٹوگرافی سائنسی مقاصد کیلئے کی جاتی تھی۔ زمین کی متعدد خوبصورت ترین تصاویر اسی پروگرام کے تحت لی گئی تھیں۔ اس سلسلے کا آٹھواں سیٹلائٹ2013میں خلا میں چھوڑا گیا تھا اور اگلے سیٹلائٹ کے منصوبے پر کام جاری ہے۔لینڈ سیٹ 8 ہر سولہویں دن پورے کرہ ارض کی تصاویر کھینچتا ہے۔ حتی کہ یہ سیارہ یہ بھی دیکھ سکتا ہے کہ آپ نے اپنی کافی میں کیا ملایا ہے اور یہ 15میٹر کی ریزولوشن سے ہوتی ہیں۔ تصاویر کی صورت میں کی جانے والی یہ نگرانی کس قدر خطرناک ہے، اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ حکومتوں سے لے کے ذاتی زندگی تک ہر قسم کی جاسوسی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیے:سمارٹ فون پر فلم دیکھنے پر کتنے پیسے خرچ ہوتے ہیں؟

یہ سیٹلائٹ پروگرام آپ کو یہ بتاسکتا ہے کہ آپ نے گزشتہ 16دن کے دوران کیا کیا۔ گوگل میپس پر دکھائی دینے والے نقشے زیادہ واضح نہیں ہوتے ہیں، اور اس کی وجہ سے اکثریت سمجھتی ہے کہ سیٹلائٹ سے کھینچی جانے والی تصاویرزیادہ خطرناک نہیں ہیں۔ تاہم درحقیقت گوگل میپ میں دکھائی دینے والی تصاویر کی اکثریت ہوائی جہاز سے چند سو میٹر کی بلندی سے کھینچی گئی تصاویر ہوتی ہیں۔
فی الحال مارکیٹ میں دستیاب سیٹلائٹ امیجز کی ریزولوشن41سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ باآسانی کسی بھی شخص کے لباس کی مکمل تفصیلات معلوم کرسکتا ہے تاہم ایسا دکھائی نہیں دیتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے زیادہ کی اجازت موجود نہیں ہے مگر اب تازہ ترین لانچ کئے گئے ورلڈ ویو تھری سیٹلائٹ کو25 سینٹی میٹر ریزولوشن کی تصاویر لینے کی اجازت بھی مل چکی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اس سیٹلائٹ سے کھینچی گئی تصاویر سے یہ معلوم کیا جاسکے گا کہ آپ کے کار پورچ میں کھڑی ہوئی سواری کار ہے یا ٹرک۔ حقیقت یہ ہے کہ محض دعوے ہیں۔ سائنسی ماہرین اور ناسا جیسے ادارے زمین کی نگرانی جب ہبل ٹیلی سکوپ جیسی طاقتور ٹیلی سکوپس کی مدد لیتے ہیں تو کوئی نہیں جانتا ہے کہ وہ کس قدر ریزولوشن کی تصاویر لے سکتے ہیں اور ان سے کھینچی گئی تصاویر کس قدر واضح اور صاف ہوتی ہیں۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…