اسلام آبا (نیوز ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مریخ پر سبزہ اگائے گا۔ ناسا کے ذیلی ادارے انوویٹو ایڈوانسڈ کانسیپٹ نے انڈیانا کے سائنٹیفک ادارے ٹیکنشاٹ کے چیف سائنٹسٹ کے منصوبے پر سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ ناسا پر زندگی کے آثار پیدا کرنے کے حوالے سے تیار کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ماہرین نے انجینیئرنگ اور بائیولوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے مریخ کی مٹی سے نائٹروجن کو ختم کرنے کا ایک طریقہ دریافت کیا ہے۔ اس کے علاوہ اسی منصوبے کے تحت مریخ کی مٹی میں آکسیجن اور پانی کو تلاش کیا جائے گا۔ یہ تین کام اگر ممکن ہوگئے تو ایسے میں مریخ پر انسانی زندگی کو جنم دینے میں مدد ملے گی۔ ناسا نے اس مقصد کیلئے مریخ کا ماحول تخلیق کرنے کیلئے ایک خاص چیمبر بھی تخلیق کیا ہے جسے مارس روم کا نام دیا گیا ہے۔ یہاں مریخ سے ملتا جلتا درجہ حرارت اور سولر ریڈی ایشن بھی موجود ہے۔ متعلقہ ٹیم اپنے تمام تجربے اسی ماحول میں کررہی ہے تاکہ اسے مریخ پر موجود مسائل کی تلاش میں مددمل سکے۔ اس منصوبے کے تحت ماہرین اس کوشش میں ہیں کہ وہ ایک ایسا ایکو سسٹم تخلیق کریں جو کہ زمین پر موجود ان بیکٹیریاز کو مریخ پر بھی پھیلا سکیں جو کہ زندگی کو جنم دینے میں مددگار ہوسکتے ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین نے جو تحقیقی منصوبہ بنایا ہے، اس میں بیکٹیریا کو ایک سیل بند کنٹینرز میں مریخ کی مٹی کے اندر دفن کیا جائے گا۔ یہ بیکٹیریا اگر ماہرین کے اندازے کے مطابق کام کرتے ہیں تو ایسے میں یہ بیکٹیریا مریخ پر گیسوں کا توازن زندگی پیدا کرنے کیلئے مناسب بنانے میں مدد دے سکیں گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں