برلن(نیوزڈ یسک ) ویسے تو چولہے کو جلانے کے لیے لکڑی، گیس یا تو ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب ایک ایسا چولہا تیار کرلیا گیا ہے جو 80 فیصد کم ایندھن کو استعمال کرے گا۔
جرمنی میں بنایا گیا یہ چولہا دیکھنے میں ایک پریشر ککر نظر آتا ہے جس کا نام ”اسٹوو 80“ ہے اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ روایتی کھلے چولہوں کے مقابلے میں80 فیصد کم ایندھن استعمال کرتا ہے اس میں صرف ایک پونڈ لکڑی سے 6 لیٹر پانی ا±بالا جاسکتا ہے، اس منفرد چولہے میں ایک مخصوص سلنڈر کھانا پکانے، گرم کرنے اور فرائی کا کام کرتا ہےاور چولہا استعمال نہ ہونے کی صورت میں بھی انسولیشن کے ذریعے کھانے کو کئی گھنٹوں تک گرم رکھ سکتا ہے۔جرمن کمپنی نے اس چولہے کی فروخت شروع کردی ہے جس کی قیمت 60 سے 205 ڈالر تک ہے لیکن یوایس ایڈ نے ان قیمتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غریب عوام کی خرید سے باہر ہے کیونکہ نائیجیریا کی آدھی سے زائد آبادی روزانہ ایک ڈالر سے بھی کم کماتی ہے اور کم و پیش باقی ممالک میں بھی یہی صورتحال ہے۔دوسری جانب کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ غیر منافع بخش منصوبے کے ذریعے اگلے 5 سال میں ایک لاکھ مستحق خاندانوں میں ایسے چولہے تقسیم کرے گی اور یوں صرف ایک سال میں 20 ہزار ٹن مضر کاربن ڈائی آکسائیڈ کو فضا میں جانے سے روکا جاسکے گا۔بند گھروں میں لکڑی جلنے سے دھواں پیدا ہوتا ہے جو حاملہ خواتین میں بیماریوں اور بچوں میں سانس کے امراض کی وجہ بن رہا ہے اسی لیے کمپنی کے نزدیک اس ایجاد کا براہِ راست اثر ماحول پر ہوا ہے جب کہ کھانا پکانے کے لیے کم ایندھن کا مطلب درختوں کی کم کٹائی ہے اور جنگلات محفوظ ہونے سے اگلی نسلیں بھی محفوظ ہوتی ہیں۔
ایندھن بچائے ماحول دوست چولہا اپنائیے
31
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں