اسلام آباد (نیوز ڈیسک )بغیر ایندھن کے شمشی قوت سے چلنے والا طیارہ سولر امپلس دنیا کے گرد پرواز کے اپنے پانچویں مرحلے میں ایک بار پھر سے فضا میں ہے۔یہ طیارہ میانمار سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب روانہ ہوا اور اس نے چین میں چونگ چنگ کی جانب پرواز بھری۔اس طیارے کا کنٹرول برٹرینڈ پیکارڈ سنبھال رہے ہیں۔ یہ طیارہ چونگ چنگ میں تھوڑی دیر کے لیے اترے گا اور پھر ملک کے مشرقی ساحلی شہر نانجنگ کے لیے روانہ ہو جائے گا۔سولر امپلس کے لیے اس کے بعد کا مرحلہ بڑا ہوگا کیونکہ اس کے بعد اسے بڑے سمندر کو عبور کرنا ہوگا اور یہ سفر پانچ دن اور پانچ راتوں پر مشتمل ہوگا جس کے بعد یہ طیارہ امریکی ریاست ہوائی پہنچے گا۔نانجنگ کے لیے مشن کنٹرول پیر کو دیر گئے تک کوئی فیصلہ نہیں لے گا بلکہ یہ فیصلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ طیارے کی بیٹریوں میں کتنی توانائی باقی ہے۔اس جہاز کو سوئٹزر لینڈ کے دو پائلٹ آندرے بوریش برگ اور برتروں پیکارڈ وقفے وقفے سے اڑا رہے ہیںچینی فضائی ٹریفک حکام یہ چاہیں گے کہ چھٹا مرحلہ صبح پو پھٹنے سے قبل شروع ہو۔ لیکن اگر سولر امپلس کی بیٹری کی توانائی کے زخیرے میں کمی ہوئی تو اس کے پھر سے چارج ہونے تک وہ چونگ چنگ میں ہی رہے گا۔طویل پروازسولر امپلس نےمنڈالے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح تقریبا ساڑھے تین بجے اڑان بھری۔ یہ مرحلہ قدرے طویل ہے کیونکہ اس مرحلے میں یہ طیارہ 1375 کلو میٹر کا سفر طے کرے گا اور اس میں تقریبا 19 گھنٹے لگیں گے مسئلہ یہ ہے کہ چونگ چنگ میں آنے والے کئی دنوں تک خراب موسم کی پیش گوئی کی گئی ہے اور اگر یہ طیارہ فوری طور پر روانہ نہیں ہوا تو پھر اس کی پرواز میں ایک ہفتے تک کی تاخیر ہو سکتی ہے۔سولر امپلس نے منڈالے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح تقریبا ساڑھے تین بجے اڑان بھری۔ یہ مرحلہ قدرے طویل ہے کیونکہ اس مرحلے میں یہ طیارہ 1375 کلو میٹر کا سفر طے کرے گا اور اس میں تقریبا 19 گھنٹے لگیں گے۔خیال رہے کہ اس بغیر ایندھن کے طیارے کا مشن ابوظہبی سے 20 دن قبل شروع کیا گیا تھا اور سوئٹزرلینڈ پر مبنی یہ پروجیکٹ 12 مرحلوں میں پورا کیا جائے گا جس میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ایک نشست والے اس جہاز کو سوئٹزر لینڈ کے دو پائلٹ آندرے بوریش برگ اور برتروں پیکارڈ وقفے وقفے سے اڑا رہے ہیں۔شمسی توانائی حاصل کرنے کے لیے اس کے پروں پر 17 ہزار سولر سیلز نصب ہیں اور توانائی زخیرہ کرنے کے لیے لیتھیئم بیٹریاں بھی نصب ہیں تاکہ جہاز رات کو بھی پرواز کر سکے گذشتہ ماہ طیارہ سولر امپلس نے آدمی کے ذریعے چلائے جانے والے شمسی توانائی کے طیارے کے معاملے میں دو عالمی ریکارڈز قائم کیے۔پہلا ایک ہی بار میں اب تک کی سب سے لمبی مسافت طے کرنا جو کہ عمان کے شہر مسقط سے بھارتی شہر احمد آباد کے درمیان 1468 کلو میٹر پر مبنی تھا۔دوسرا ریکارڈ 216 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار کا ریکارڈ تھا جو کہ بھارت کے شہر وارانسی سے میانمار کے مینڈیلے کے درمیان حاصل کیا گیا۔خیال رہے کہ ابھی تک شمسی توانائی سے چلنے والے کسی طیارے نے دنیا کا مکمل چکر نہیں لگایا ہے۔سولر امپلس کا بازو 72 میٹر دراز ہے جو کہ جمبو 747 جیٹ سے بھی بڑا ہے تاہم اس کا وزن صرف دو اعشاریہ تین ٹن ہے۔شمسی توانائی حاصل کرنے کے لیے اس کے پروں پر 17 ہزار سولر سیلز نصب ہیں اور توانائی زخیرہ کرنے کے لیے لیتھیئم بیٹریاں بھی نصب ہیں تاکہ جہاز رات کو بھی پرواز کر سکے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں