پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

مو بائل فون استعمال کرنے میں احتیاط بر تیں ،ماہر ین

datetime 30  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )ایک وقت تھا کہ کسی سے فون پر بات کرنی ہو تو اسے گھر کے لینڈلائن فون پر کال کیا جاتا تھا۔ اور اگر وہ شخص کام پر جا چکا ہوتا، تو اس کے دفتر، دکان یا کارخانے پہنچنے کا انتظار کیا جاتا تھا؛ اور پھر وہاں فون کر کے اس سے بات کی جاتی تھی۔ کیونکہ، راستے میں تو کسی سے بات ہو ہی نہیں سکتی تھی۔لیکن اب تو سوتے، جاگتے، چلتے، بھاگتے، بس، اسکوٹر، رکشہ، گاڑی، یہاں تک کہ انتہائی غیر موزوں مقامات پر بھی لوگوں کے فون نہ صرف یہ کہ آتے جاتے ہیں بلکہ لوگ طویل گفتگو بھی فرماتے ہیں۔زندگی کی روانی تیز تر ہوگئی ہے اور ٹیکنولوجی نے اس میں بڑی آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔ لیکن، ساتھ ہی ساتھ کچھ مشکلات بھی۔سیلیولر یا موبائل فون جہاں ایک رحمت ثابت ہوا ہے، وہیں ایک زحمت بھی۔کراچی کے ساوتھ سٹی ہسپتال میں پریکٹس کرنے والے کان ناک اور حلق کے امراض کے ماہر، ڈاکٹر کلیم اللہ تھہیم کا کہنا ہے کہ کان ناک اور حلق کے امراض پہلے سے بڑھ گئے ہیں۔ پہلے بھی کاروبار زندگی چلتا تھا جب موبائل فون نہیں ہوتے تھے۔ لیکن اب ان کا بلاوجہ استعمال تشویش کا سبب بنتا جارہا ہے۔ڈاکٹر صاحب کا کہنا تھا کہ فون او ر خاص طور پر موبائل فون ضروری اور مختصر بات کرنے کے لئے ہوتا ہے۔

مزید پڑھئے:تھری ڈی ویڈیو کی سہولت بہت جلد فیس بک پر بھی

لیکن، ہمارے ہاں تو اشتہارات سے اس بات کی تشہیر کی گئی ہے مونائل فون پر لمبی بلکہ بہت لمبی باتیں کی جائیں۔ڈاکٹر تھہیم کا کہنا تھا کہ موبائل فون پر آدھا منٹ بات کرنا مناسب اور کافی ہے اس پر گپ شپ نہ لگائی جائے ورنہ اس کی تابکاری انسان کے دماغ کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں خاص طور پر بڑھتے ہوئے بچوں میں۔ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ موبائل فون کے استعمال سے ہونے والے ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لئے بات کرتے ہوئے موبائل کو کان سے دور رکھیں، فون ملائیں تو فون کے مل جانے کے بعد اسے کان پر رکھیں اور جب کسی کا فون آئے تو فون رسئیو کرنے کے بعد اسے کان پر رکھیں، تاکہ کم تابکاری اثرات کا سامنا کرنا پڑے اور اگر ممکن ہو تو موبوئل فون کے ساتھ تار والی ہینڈس فری استعمال کی جائے تاکہ موبائل فون بات کرتے وقت کان، دماغ اور نروز سے دور رہے۔ نروز بدن میں دماغ سے جسم کے مختلف حصوں تک اور جسم کے مختلف حصوں سے دماغ تک پیغامات لانے لے جانے کا کام کرتی ہیں اور موبائل فون کی تابکاری سے متاثر ہو سکتی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق، موبائل فون کے استعمال میں فون جتنا انسانی جسم سے دور ہوگا۔ اتنا ہی انسان محفوظ رہیگا اور ساتھ ہی ساتھ فون کے استعمال میں فون کالز کی تعداد اور ان کا دورانیہ کم رکھنا بھی مددگار رہتا ہے۔ماہرین کے مطابق، ابھی یہ ثابت کرنے میں وقت لگے گا کہ موبوئل فون کے استعمال سے انسانی جسم کو نقصانات ہوتے ہیں یہ نہیں۔ لیکن، اتنا تو طے ہے کہ عام طور پر کسی چیز کا زیادہ استعمال نقصاندہ ہوتا ہے اور اس ہی لئے موبائل فون کے استعمال میں احتیاط فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…