راولپنڈی(این این آئی)پرونشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) نے کہا ہے 23 اگست سے بارشوں کا نیا سسٹم پنجاب میں داخل ہو گا جس سے پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے اضافے اور اپر اورجنوبی پنجاب میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ڈائریکٹرجنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ اس وقت مون سون کا ساتواں سپیل جاری ہے جو 23 اگست تک جاری رہیگا تاہم اسی دوران بارشوں کا نیاسسٹم داخل ہوجائیگا۔عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ مون سون کے رواں سپیل نے پنجاب کو اس طرح متاثر نہیں کیا جس کی توقع کی جارہی تھی۔ حالیہ بارشوں نے بلوچستان اورسندھ خاص طور کراچی کو زیادہ متاثر کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ 22 ہزار کیوسک سے بڑھ کر 40 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا تھا لیکن اس وقت راوی میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
انڈیا کی طرف سے دریائے راوی پربنائے گیا تھین ڈیم ابھی 60 سے 65 فیصد تک گنجائش ہے۔ اس وجہ سے ابھی راوی میں تو سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم دریائے بیاس پربنایا گیا پونگ ڈیم اور دریائے ستلج پر بنایا گیا بھا بھاکرا ڈیم بھرچکے ہیں اور پانی ستلج میں آرہا ہے۔گزشتہ 10 ،15 روز سے گنڈا سنگھ والا کے مقام پر 50 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریائے سندھ میں نچلے سے درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ا س وجہ سے قریبی علاقے خالی کروائے گئے ہیں اور تمام صورتحال کو مانیٹر کیا جارہا ہے۔لاہور میں اربن فلڈنگ کے امکان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا 16 جولائی کو مون سون کا تیسرا سپیل سب سے خطرناک تھا۔جب چکوال ،جہلم اور نالہ لئی میں بھی طغیانی آئی۔لاہور میں بھی 150 ملی میٹر تک بارش ہوئی لیکن چند گھنٹوں میں پانی کا نکاس ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر لاہور میں 24 زیر زمین واٹر سٹوریج بنائی گئی ہیں۔ جبکہ 6 اربن سنٹرز میں مزید واٹر سٹوریج بنائی جارہی ہیں۔ آئندہ ایک سال میں مختلف اضلاع میں مزید 64 زیرزمین واٹرسٹوریج بنائی جائیں گی جس سے اربن فلڈنگ کاخدشہ ختم ہوجائیگا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ صوبے بھر کے تمام کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ کیا گیا ہے، ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کی کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور واسا حکام کو ممکنہ صورتحال بارے الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں،اسی طرح لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی، محکمہ صحت، محکمہ جنگلات، لائیو اسٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ مون سون میں 26 جون سے 20 اگست 2025 تک ملک بھر میں 750 افراد جاں بحق جبکہ 978 زخمی ہوئے ہیں جبکہ پنجاب میں 165 افراد جاں بحق اور 584 زخمی ہو چکے ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق 53 اعشاریہ 9 فیصد اموات فلش فلڈنگ کی وجہ سے ہوئی ہیں۔