اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سوات کے علاقے خوازہ خیلہ کے گاؤں چالیار میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک مدرسے میں استاد کے مبینہ تشدد سے ایک معصوم بچہ جان کی بازی ہار گیا۔ واقعے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک استاد کو گرفتار کر لیا، جب کہ دیگر دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ضلع پولیس افسر (ڈی پی او) سوات نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ متاثرہ مدرسے میں کئی مہینوں سے بچوں پر جسمانی تشدد معمول بن چکا تھا۔
ان شواہد کی روشنی میں مزید 9 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس کے بعد گرفتار افراد کی مجموعی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ڈی پی او کے مطابق پولیس نے چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والے آلات بھی برآمد کر لیے گئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار دیگر بچوں کے بیانات بھی قلمبند کیے جا رہے ہیں۔ زیر تعلیم بچوں کو والدین کے سپرد کر دیا گیا ہے اور متعلقہ مدرسے کو سیل کر دیا گیا ہے تاکہ مزید تحقیقات متاثر نہ ہوں۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ عوامی حلقوں کی جانب سے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔