نوشہرہ (این این آئی)ضلع نوشہرہ کے تاتارا علاقے میں ایک خاتون کے خاندان کے 4 افراد کو ایک روز قبل مبینہ طور پر اْس کے شوہر اور سسرالیوں نے گھریلو جھگڑے پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔نوشہرہ پولیس کے ترجمان ترک علی شاہ نے بتایا کہ اکبرپورہ تھانے میں خاتون کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 (ارادتاً قتل) اور 324 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،اس حملے میں خاتون کے والدین، بھائی اور چچا کو مبینہ طور پر اْس کے شوہر، اْس کے دو بھائیوں اور والد نے قتل کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق، جس کی کاپی منظر عام پر آگئی شکایت کنندہ جو دو بچوں کی ماں ہے، نے بتایا کہ اْس کی اپنے شوہر سے چند سال قبل شادی ہوئی تھی، تاہم، آغاز سے گھریلو مسائل کا سامنا تھا اور وہ پچھلے 4 ماہ سے اپنے والدین کے گھر رہ رہی تھی۔خاتون کے مطابق وہ عدالت میں الگ گھر کے لیے کیس بھی لڑ رہی تھی کیوں کہ اس نے سسرالیوں کے ساتھ رہنے سے انکار کر دیا تھا۔شکایت کنندہ نے رپورٹ میں کہا کہ حال ہی میں عدالت نے میرے شوہر سے کہا کہ وہ اس مسئلے پر مجھ سے صلح کرے، وہ میرے والدین کے گھر صلح کے لیے آیا لیکن میرے خاندان والوں سے جھگڑا کرنے لگا۔شکایت کنندہ کے مطابق، اْس کا دیور جو اْس وقت گھر کے باہر اسلحے کے ساتھ کھڑا تھا، اندر آیا اور اْس کے والدین اور بھائی پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔پولیس ترجمان ترک علی شاہ نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، جو واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گئے تھے۔
نوشہرہ پولیس نے گزشتہ ماہ 3 بچوں کے قتل میں مرکزی ملزمہ کو گرفتار کیا تھا، جس کے بارے میں انکشاف ہوا کہ وہ مقتول بچوں کی دادی تھی، نوشہرہ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا،6 جون کو چارسدہ کے علاقے تنگی میں ایک شخص نے مبینہ طور پر جھگڑے کے بعد اپنے بیٹے اور بہو کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا، پولیس نے بتایا۔مارچ میں نوشہرہ ضلع میں ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنی ضعیف ماں اور دو بہن بھائیوں کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق ملزم نے بجلی کی تاروں کے تنازع پر جھگڑے کے بعد اپنی 82 سالہ والدہ، بھائی اور بہن پر فائرنگ کر دی تھی۔