حافظ آباد( این این آئی)ضلع حافظ آباد میں لاپتہ ہونے کے کئی روز بعد 7 سال کے 2 بچوں کی لاشیں ایک گھر سے برآمد ہوگئیں۔ایف آئی آر کے مطابق ایک متوفی بچے کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کرایا گیا جس میں شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ بدھ کی صبح 7 بجے وہ کام پر جا رہے تھے جب انہیں اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کا علم ہوا۔شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں کہا کہ جب میں رات 9 یا 10 بجے کام سے واپس آیا تو مجھے اپنا بیٹا نہیں ملا، ہم ایک پڑوسی کے گھر گئے اور وہاں میرے بیٹے کا جوتا ملا۔
ایف آئی آر کے مطابق جب لاپتہ لڑکے کے بارے میں پوچھا گیا تو پڑوسی نے بتایا کہ اس کا پوتا بھی لاپتہ ہے، شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ انہوں نے دیگر رہائشیوں کے ہمراہ بچوں کی تلاش کی اور مساجد کے ذریعے اعلانات کیے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔جمعرات کی صبح شکایت کنندہ کو بتایا گیا کہ لڑکوں کو تین جاننے والے اور 2 نامعلوم مشتبہ افراد کے ساتھ دیکھا گیا۔شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ ہم ایک گھر پہنچے جہاں مشتبہ افراد موجود تھے جب ہم نے ان سے دروازہ کھولنے کو کہا تو وہ منتشر ہو گئے۔
گھر میں داخل ہونے پر شکایت کنندہ نے نوٹ کیا کہ اندر سے بدبو آ رہی تھی اور انہوں نے دیکھا کہ دونوں لڑکوں کی لاشیں ایک لوہے کے ڈبے میں موجود ہیں، ان کے جسموں پر تشدد کے نشانات تھے۔واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی جس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔دریں اثنا، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ بچوں کے جسموں پر تشدد اور جنسی زیادتی کے نشانات تھے۔ڈاکٹر رضوان کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچوں کے جسموں پر تشدد کے واضح نشانات اور ان کے نازک اعضا پر زیادتی کے شواہد ظاہر ہوئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرانزک تجزیہ کے لیے نمونے اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور موت کی وجہ سے متعلق مکمل رپورٹ آج پیش کی جائے گی۔