اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جماعت اسلامی کے سینیئر رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان کی اہلیہ، بیٹی اور کمسن بیٹے کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی “آج نیوز” نے رپورٹ کیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے سینیٹر مشتاق احمد کی اہلیہ حمیرا طیبہ، بیٹی مریم صدیقہ، بیٹے علی اور دیگر خواتین کو حراست میں لے کر کوہسار تھانے منتقل کر دیا ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد کے مطابق ان کی اہلیہ نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی اور غزہ میں شہید ہونے والوں کے لیے تعزیتی کیمپ قائم کیا تھا، جو کہ ایک پُرامن اقدام تھا، نہ کہ احتجاجی مظاہرہ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی اس کارروائی سے فسطائیت اور اسرائیل نواز رویہ ظاہر ہوتا ہے۔
انہوں نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا، “کیا فلسطینیوں سے ہمدردی اور ان کے لیے تعزیتی کیمپ لگانا بھی اب جرم بن چکا ہے؟ کیا یہی ہے وزیراعظم شہباز شریف، نگران وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور ان کے سرپرستوں کی فلسطین سے متعلق پالیسی؟”
اس واقعے نے سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل کو جنم دیا ہے، جہاں صارفین کی بڑی تعداد نے گرفتاریوں کی مذمت کی ہے اور پُرامن اظہارِ یکجہتی کو بنیادی انسانی حق قرار دیا ہے۔