شکارپور (این این آئی)13 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا ہولناک واقعہ سامنے آیا ہے، ، ملزماں میں سے ایک پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق شکارپور مین صدر محلے کی رہائشی 13 سالہ لڑکی کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، ملزماں میں سے ایک پولیس افسر کا بیٹا بھی ہے۔ڈاکٹرز نے ابتدائی معائنے میں 13 سالہ لڑکی سے زیادتی کی تصدیق کردی ہے جبکہ پولیس نے دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ایس ایس پی شاہ زیب چاچڑ نے بتایا کہ زیادتی کرنے والوں کی شناخت تنویر جعفری اور جواد ہکڑو نام کے طور پر ہوئی ہے، دو ملزمان میں سے ایک ملزم تنویر جعفری پولیس اے ایس آئی کا بیٹا ہے۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ چیک اپ کے لئے نجی کلینک میں گئی تھی، وہاں پانی میں نشہ آور چیز ملاکر اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی، زیادتی کے بعد وڈیو بناکر بلیک میل کیا گیا اور دو ماہ تک جنسی تشدد جاری رکھا گیا۔متاثرہ لڑکی نے مزید بتایا کہ جب زیادتی اور بلیک میلنگ کی وارداتیں حد سے بڑھ گئیں، تو خاندان کو بتایا، جس کے بعد معاملہ منظر عام پر آیا، واقع میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے انصاف فراھم کیا جائے۔دوسری جانب معاشرتی اور انسانی حقوق کے حلقوں نے اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ اگر پولیس افسر کا بیٹا بھی ملوث ہے، تو تحقیقات غیر جانبدار ہونی چاہئیں اور مجرموں کو سخت سزا دی جائے۔متاثرہ خاندان نے حکام سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔اجتماعی جنسی زیادتی کا یہ واقعہ انصاف،اور تحفظ کے لیے ایک چیخ ہے، اجتماعی جنسی زیادتی یہ صرف جسمانی تشدد نہیں، بلکہ ایک گہرا نفسیاتی، جذباتی اور سماجی زخم ہے، جو برسوں، بلکہ پوری زندگی تک مندمل نہیں ہوتا۔