اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سندھ کے شہر مورو میں کینال منصوبے کے خلاف جاری مظاہرے نے پرتشدد رخ اختیار کر لیا، جس کے نتیجے میں وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کے گھر پر حملہ کر کے اسے آگ لگا دی گئی۔ذرائع کے مطابق قوم پرست مظاہرین کے ایک گروہ نے مشتعل ہو کر وزیر داخلہ کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ مظاہرین نہ صرف وزیر کے گھر کو نذرِ آتش کر گئے بلکہ کئی کنٹینرز کو بھی آگ لگا دی۔
اس دوران پولیس اہلکاروں، بشمول ایچ ایس او، کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔واقعے پر ردِعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے اس حملے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیتے ہوئے قانون شکن عناصر کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قانون کی عملداری کو چیلنج کرنے والے عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ ضلعی سطح پر اضافی سیکیورٹی فورسز کو متحرک کیا جائے اور شرپسند عناصر کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔