اسلام آباد (نوز ڈیسک)بھارتی حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر کروڑوں سکھوں کو پاکستان میں موجود ان کے مقدس مذہبی مقامات کی زیارت سے روکنے کے بعد، حکومت پاکستان نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت پاکستان نے دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم سکھ شہریوں کو خصوصی رعایت دیتے ہوئے ویزا آن ارائیول (VPOA) اور فری ویزا کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سیکیورٹی اور حکومتی ذرائع کے مطابق، اب بیرونِ ملک مقیم سکھ زائرین کو صرف 24 گھنٹوں کے اندر پاکستان آمد کے لیے مفت ویزا جاری کیا جائے گا تاکہ وہ باآسانی اپنے مقدس مقامات کی زیارت کر سکیں۔وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ جن سکھ زائرین کے پاس کسی تیسرے ملک کا پاسپورٹ اور ویزا موجود ہو، انہیں پاکستانی سرزمین پر موجود اپنے مذہبی مقامات جیسے کرتارپور، ننکانہ صاحب اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کے لیے بغیر کسی پیچیدگی کے فوری ویزا فراہم کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق، اس فیصلے کے تحت 126 سے زائد ممالک کے سکھ شہریوں کو پاکستان کے لیے ویزا فری انٹری دی جا رہی ہے۔ وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں ویزا پالیسی میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائی ہیں، جن کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا اور مذہبی آزادی کا احترام یقینی بنانا ہے۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت کی طرف سے بعض پابندیوں کے باعث سکھ برادری میں تشویش پائی جا رہی تھی۔ پاکستان کے اس فیصلے کو بین الاقوامی سطح پر ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو مذہبی سیاحت اور بین المذاہب احترام کی ایک مثال ہے۔