اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے بھارت کی جانب سے “آپریشن بنیان مرصوص” کے دوران شاہین میزائل استعمال کیے جانے کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی میڈیا کے دعوے بے بنیاد، جھوٹ پر مبنی اور گمراہ کن ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی فوج کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے اپنے شاہین میزائل کا استعمال کیا ہے۔ تاہم، بعد ازاں جب بھارتی حکام کو اپنی غلطی کا احساس ہوا، تو انہوں نے وہ ویڈیو فوری طور پر ڈیلیٹ کر دی۔ ترجمان کے مطابق، یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت خود اپنے جھوٹے بیانیے سے واقف ہے۔
دوسری جانب، بھارت نے ایک اور سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ جھڑپوں کے دوران ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے امرتسر میں واقع سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ بھارتی فوج کی 15ویں انفنٹری ڈویژن کے میجر جنرل کارتک سی شیشادری نے بھارتی خبر رساں ایجنسی “اے این آئی” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ بھارت نے 7 مئی کو پاکستان میں مبینہ دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس کے بعد بھارتی دفاعی نظام کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔
ان کے بقول، بھارتی انٹیلیجنس اداروں کو اس بات کا خدشہ تھا کہ پاکستانی افواج جوابی کارروائی میں نہ صرف فوجی بلکہ شہری اور مذہبی مقامات کو بھی نشانہ بنا سکتی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی جانب سے 8 مئی کو گولڈن ٹیمپل پر حملے کی کوشش کی گئی، جسے بھارت نے ناکام بنا دیا۔
بھارتی حکام کے مطابق، اس مبینہ حملے کو روکنے کے لیے “آکاش” میزائل سسٹم اور “ایل 70” ایئر ڈیفنس گنز استعمال کی گئیں، جنہوں نے پاکستانی ڈرونز اور میزائلوں کو فضا میں ہی مار گرایا۔
پاکستان نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد اور فرضی قرار دیتے ہوئے ان کی سختی سے تردید کی ہے۔ دفتر خارجہ کا مؤقف ہے کہ بھارت ان بے بنیاد دعوؤں کے ذریعے اپنے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے اور پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔