اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی موجودہ حکومت پر بڑھتے ہوئے داخلی دباؤ کے باعث وزیر اعظم نریندر مودی کسی غیر متوقع اقدام کی طرف جا سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ نریندر مودی اپنے ملک میں پیش آنے والے حالات کو پورے جنوبی ایشیا کی سطح پر ایک بڑی المیہ صورت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں، اس لیے پاکستان کو ہر صورت میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ موجودہ حالات میں بھارتی حکومت شدید دباؤ کا شکار ہے، اور ایسی فضا میں مودی کوئی بھی جارحانہ قدم اٹھا سکتے ہیں۔
پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ نے اس گفتگو میں بین الاقوامی منظرنامے پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ کی جانب غیر معمولی توجہ اور شام پر عائد پابندیوں میں نرمی جیسے اقدامات سے اسرائیل میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت کی حکومت ترکیہ، چین اور آذربائیجان جیسے ممالک پر مسلسل سوالات اٹھا رہی ہے، اور ترکیہ و آذربائیجان کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا جا چکا ہے۔ اسی دوران جب یہ خبر سامنے آئی کہ امریکہ نے ترکیہ کو 300 ملین ڈالر مالیت کے میزائل فراہم کرنے کی منظوری دی ہے، تو بھارتی میڈیا اور بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
شاہزیب خانزادہ کے مطابق بھارت میں بعض حلقے اس حد تک چلے گئے ہیں کہ میڈیا پر “غداری” کے فتوے بانٹے جا رہے ہیں، جن میں یہ تک پوچھا جا رہا ہے کہ کون سیاستدان یا فلمی اداکار ترکیہ گیا، کس پارٹی کا دفتر وہاں موجود ہے اور کس نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔
یہ تمام صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ بھارت میں داخلی سطح پر غیر یقینی کا ماحول ہے، جو خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔