اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے ٹریفک نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے نئے اقدامات متعارف کرا دیے ہیں، جن کا اطلاق آئندہ ماہ سے ہو گا۔
ڈی آئی جی ٹریفک، پیر محمد شاہ کے مطابق یکم جون 2025 سے کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہری چاہے عام ہوں یا بااثر، سب پر قانون یکساں لاگو ہوگا۔ جرمانے کی رقم 5 ہزار روپے سے شروع ہو کر 5 لاکھ روپے تک جا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نئے اصلاحاتی نظام کے تحت چالان اب پیپر لیس ہوں گے، جنہیں جدید کیمروں کے ذریعے خلاف ورزی ریکارڈ کر کے براہِ راست شہریوں کے گھروں پر بھیجا جائے گا۔
پیر محمد شاہ نے واضح کیا کہ موٹر سائیکل سواروں کو 5 ہزار، کار مالکان کو 10 ہزار، بسوں کو 15 ہزار، اور بڑی گاڑیوں (ہیوی ٹریفک) کو 20 ہزار روپے جرمانہ بھرنا ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا عمل بھی سخت کر دیا گیا ہے۔ نئے قوانین کے تحت کراچی ڈرائیونگ انسٹیٹیوٹ میں لائسنس حاصل کرنے کے لیے 30 گھنٹے کی تربیت اور ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ اب پرانا طریقہ — “پیسے دو، جان چھڑاؤ” — نہیں چلے گا، اور ٹریفک نظام میں مکمل شفافیت لائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی افسوس ظاہر کیا کہ سندھ میں سب سے زیادہ ٹریفک حادثات ضلع گھوٹکی میں ہوتے ہیں، مگر یہ معاملات میڈیا کی توجہ حاصل نہیں کر پاتے۔