اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت مختلف سرکاری وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں ملازمتیں ختم کر دی ہیں، جس کا بنیادی مقصد اخراجات میں کمی لانا اور انتظامی نظام کو زیادہ مؤثر اور فعال بنانا ہے۔سرکاری دستاویزات کے مطابق، گریڈ 1 سے لے کر گریڈ 22 تک مجموعی طور پر 32,070 سرکاری آسامیاں ختم کی گئی ہیں، جن سے حکومت کو سالانہ بنیاد پر 30 ارب روپے سے زیادہ کی بچت متوقع ہے۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے مزید 7,826 ایسی آسامیاں بھی شناخت کر لی ہیں، جنہیں وقت کے ساتھ ساتھ ختم کیا جائے گا۔
ان آسامیوں پر آنے والا سالانہ خرچ تقریباً 6 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔تفصیلات کے مطابق، جو آسامیاں ختم کی گئی ہیں ان میں گریڈ 17 سے گریڈ 22 تک کی 1,102 پوسٹس اور گریڈ 1 سے گریڈ 16 تک کی 30,968 ملازمتیں شامل ہیں۔ ان میں گریڈ 1 کی 7,305، گریڈ 2 کی 2,853، گریڈ 4 کی 2,456، گریڈ 5 کی 2,887، گریڈ 14 کی 1,274 اور گریڈ 16 کی 1,340 پوسٹس شامل ہیں۔یہ اقدامات سرکاری اداروں کی ساخت کو مزید مؤثر بنانے، غیر ضروری بھرتیوں سے نجات حاصل کرنے، اور وسائل کے بہتر استعمال کو یقینی بنانے کی کوشش کا حصہ ہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اصلاحاتی عمل مرحلہ وار جاری رہے گا تاکہ نظام کو زیادہ مستحکم اور مالی طور پر پائیدار بنایا جا سکے۔