جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل کالجوں کی سالانہ ٹیوشن فیس کی حد مقرر کردی

datetime 28  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی سالانہ ٹیوشن فیس 18لاکھ روپے مقرر کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی برائے میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز، جس کی سربراہی نائب وزیر اعظم کر رہے ہیں، نے جمعرات کو ایک اہم فیصلہ کیا جس کے مطابق نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی سالانہ ٹیوشن فیس ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس پروگرامز کے لیے 18 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔نجی میڈیکل کالجوں میں بڑھتی ہوئی فیسں عوام، طلبہ اور والدین کیلئے ایک دیرینہ مسئلہ رہی ہیں۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے پہلے بھی 4جون 2022، 10دسمبر 2023، اور 23فروری 2024کے اجلاسوں میں اس معاملے کو زیر بحث لایا گیا تھا۔ مزید برآں، 27فروری 2025کو کونسل کے فیصلے کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر مسعود گوندل کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے تین اجلاسوں کے دوران نجی اداروں اور پاکستان ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشنز (PAMI)کے نمائندوں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد جامع تجزیہ پیش کیا۔رپورٹ کے مطابق تفصیلی مالیاتی جائزے اور ذیلی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں، کمیٹی برائے میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز نے فیصلہ کیا کہ نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کیلئے سالانہ ٹیوشن فیس 18لاکھ روپے مقرر کی جائے گی جبکہ سالانہ فیس میں اضافہ صارف قیمت اشاریہ (CPI)کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ ایم بی بی ایس کے لیے یہ فیس پانچ سال اور بی ڈی ایس کیلئے چار سال تک لاگو ہوگی۔

فیس کے اس ڈھانچے کا عوامی سطح پر اعلان کیا جائے گا اور اس کا مکمل نفاذ یقینی بنایا جائے گا تاکہ شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ تاہم ایسے ادارے جو اپنی مالی ضروریات کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ 25لاکھ روپے تک کی فیس مقرر کرنا چاہتے ہیں، انہیں PM&DCکو تفصیلی مالیاتی جواز پیش کرنا ہوگا۔ اس جواز میں اضافی تعلیمی سہولیات، مہیا کردہ خدمات اور دیگر اداروں کے ساتھ فیس کا موازنہ شامل ہونا چاہیے۔ غیر ضروری اور غیر معقول فیس میں اضافہ ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا۔ کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ صرف مناسب اور معقول دلائل کے ساتھ پیش کیے گئے اضافے ہی قابل غور سمجھے جائیں گے تاکہ تعلیمی اخراجات میں غیر ضروری بوجھ نہ ڈالا جائے۔یہ فیصلہ طبی تعلیم کو عام طلبہ خصوصا نچلے اور متوسط طبقے کیلیے قابل برداشت بنانے کے ایک بڑے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ حکومت پاکستان میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ہر مستحق طالب علم کو اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر آ سکیں۔

اجلاس میں شریک اہم شخصیات میں ڈاکٹر طارق باجوہ (کو چیئر)، وفاقی وزیر برائے قومی صحت سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن (NHSR&C) مصطفی کمال، وزیر مملکت برائے NHSR&Cڈاکٹر مختار احمد بھرت، وفاقی سیکریٹری برائے NHSR&Cندیم محبوب شامل تھیں۔صدر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DC)پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج، کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP)کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود گوندل، وائس چانسلر شفا تمر میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال بھی اجلاس میں شریک تھے۔ڈین خیبر میڈیکل کالج پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب، جنرل سیکریٹری پاکستان ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشنز (PAMI)ڈاکٹر ریاض شہباز جنجوعہ، پی اے ایم آئی کے نائب صدر ڈاکٹر غضنفر علی اور آغا خان یونیورسٹی کراچی کے ڈین ڈاکٹر عادل ایچ حیدر بھی اجلاس میں شریک تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…