پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل کالجوں کی سالانہ ٹیوشن فیس کی حد مقرر کردی

datetime 28  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی سالانہ ٹیوشن فیس 18لاکھ روپے مقرر کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی برائے میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز، جس کی سربراہی نائب وزیر اعظم کر رہے ہیں، نے جمعرات کو ایک اہم فیصلہ کیا جس کے مطابق نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی سالانہ ٹیوشن فیس ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس پروگرامز کے لیے 18 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔نجی میڈیکل کالجوں میں بڑھتی ہوئی فیسں عوام، طلبہ اور والدین کیلئے ایک دیرینہ مسئلہ رہی ہیں۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے پہلے بھی 4جون 2022، 10دسمبر 2023، اور 23فروری 2024کے اجلاسوں میں اس معاملے کو زیر بحث لایا گیا تھا۔ مزید برآں، 27فروری 2025کو کونسل کے فیصلے کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر مسعود گوندل کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے تین اجلاسوں کے دوران نجی اداروں اور پاکستان ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشنز (PAMI)کے نمائندوں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد جامع تجزیہ پیش کیا۔رپورٹ کے مطابق تفصیلی مالیاتی جائزے اور ذیلی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں، کمیٹی برائے میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز نے فیصلہ کیا کہ نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کیلئے سالانہ ٹیوشن فیس 18لاکھ روپے مقرر کی جائے گی جبکہ سالانہ فیس میں اضافہ صارف قیمت اشاریہ (CPI)کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ ایم بی بی ایس کے لیے یہ فیس پانچ سال اور بی ڈی ایس کیلئے چار سال تک لاگو ہوگی۔

فیس کے اس ڈھانچے کا عوامی سطح پر اعلان کیا جائے گا اور اس کا مکمل نفاذ یقینی بنایا جائے گا تاکہ شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ تاہم ایسے ادارے جو اپنی مالی ضروریات کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ 25لاکھ روپے تک کی فیس مقرر کرنا چاہتے ہیں، انہیں PM&DCکو تفصیلی مالیاتی جواز پیش کرنا ہوگا۔ اس جواز میں اضافی تعلیمی سہولیات، مہیا کردہ خدمات اور دیگر اداروں کے ساتھ فیس کا موازنہ شامل ہونا چاہیے۔ غیر ضروری اور غیر معقول فیس میں اضافہ ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا۔ کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ صرف مناسب اور معقول دلائل کے ساتھ پیش کیے گئے اضافے ہی قابل غور سمجھے جائیں گے تاکہ تعلیمی اخراجات میں غیر ضروری بوجھ نہ ڈالا جائے۔یہ فیصلہ طبی تعلیم کو عام طلبہ خصوصا نچلے اور متوسط طبقے کیلیے قابل برداشت بنانے کے ایک بڑے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ حکومت پاکستان میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ہر مستحق طالب علم کو اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر آ سکیں۔

اجلاس میں شریک اہم شخصیات میں ڈاکٹر طارق باجوہ (کو چیئر)، وفاقی وزیر برائے قومی صحت سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن (NHSR&C) مصطفی کمال، وزیر مملکت برائے NHSR&Cڈاکٹر مختار احمد بھرت، وفاقی سیکریٹری برائے NHSR&Cندیم محبوب شامل تھیں۔صدر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DC)پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج، کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (CPSP)کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود گوندل، وائس چانسلر شفا تمر میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال بھی اجلاس میں شریک تھے۔ڈین خیبر میڈیکل کالج پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب، جنرل سیکریٹری پاکستان ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشنز (PAMI)ڈاکٹر ریاض شہباز جنجوعہ، پی اے ایم آئی کے نائب صدر ڈاکٹر غضنفر علی اور آغا خان یونیورسٹی کراچی کے ڈین ڈاکٹر عادل ایچ حیدر بھی اجلاس میں شریک تھے۔



کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…