ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عید الفطر کس دن ہوگی؟ سپارکو نے بھی شوال کے چاند کی پیشگوئی کردی

datetime 26  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سپارکو کی جانب سے شوال المکرم کا چاند نظر آنے کے حوالے سے پیش گوئی جاری کردی گئی۔شوال 1446 ہجری کے چاند کے مشاہدے پر سپارکو نے سرکاری بیان جاری کیا ہے، جس میں سائنسی تجزیوں، فلکیاتی اور جدید مشاہداتی ڈیٹا کی بنیاد پر شوال 1446 ہجری کے ہلال کی رویت کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی ہے۔فلکیاتی ماڈلز کے مطابق شوال کا نیا چاند 29 مارچ 2025 کو پاکستان معیاری وقت کے مطابق 15:58 بجے (3 بج کر 58 منٹ پر) تشکیل پائے گا، تاہم ہلال کی رویت کا انحصار اہم عوامل جیسے چاند کی عمر، سورج سے زاویائی فاصلہ، غروبِ آفتاب کے وقت بلندی اور ماحولیاتی حالات پر ہوگا۔30 مارچ 2025 (29 رمضان)کے حوالے سے کیے گئے سائنسی تجزیے میں کہا گیا ہے کہ غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریبا 27 گھنٹے ہوگی۔

چاند اور سورج کا زاویائی فاصلہ تقریبا 16 ڈگری ہوگا جب کہ غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی بلندی تقریبا 14 ڈگری اور روشنی 2 فیصد ہوگی۔ہلال کے نظر آنے کے امکان سے متعلق پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ چاند انسانی آنکھ سے آسانی سے نظر آئے گا۔ان سائنسی پیمانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش گوئی میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ 2025 کو پاکستان میں چاند کے نظر آنے کا امکان نہایت روشن ہے۔ لہذا رمضان کے 29 دن مکمل ہونے کی توقع ہے اور عید الفطر کا پہلا دن 31 مارچ 2025 کو منایا جائے گا۔سعودی عرب میں 29 مارچ 2025 کو چاند کے نظر آنے کے امکانات تقریبا نہ ہونے کے برابر ہیں کیوں کہ مکہ میں غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریبا 5 گھنٹے ہوگی۔ اس تناظر میں سعودی عرب اور مشرقِ وسطی میں ہلال 30 مارچ 2025 کو نظر آئے گا اور وہاں بھی عید الفطر 31 مارچ 2025 کو منائی جائے گی۔

سرکاری بیان میں کہا گیاہے کہ عید الفطر کے موقع پر چاند کی رویت کا فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کی ذمے داری ہے۔ لہذا مرکزی رویت ہلال کمیٹی ملک بھر سے موصول ہونے والی گواہیوں کا جائزہ لے کر شوال 1446 ہجری کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔ترجمان سپارکو کے مطابق اگرچہ سائنسی ڈیٹا 30 مارچ 2025 کو ہلال کے نظر آنے کی مضبوط تائید کرتا ہے لیکن مرکزی رویت کمیٹی کا حتمی فیصلہ چشم دید گواہیوں اور مشاہدے کے وقت مقامی موسمی حالات پر منحصر ہوگا۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…