اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ عام انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم میں شدید بے ضابطگیاں ہوئیں۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں صحافی رؤف کلاسرا سے گفتگو کے دوران، شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ ٹکٹوں کی تقسیم میں ناانصافیاں کی گئیں، جس سے کئی وفادار اور قربانیاں دینے والے کارکنان نظر انداز کر دیے گئے۔ انہوں نے فیصل آباد کے رہائشی ریاض گھمن کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی طویل وابستگی اور خدمات کے باوجود، ٹکٹ ایک ایسے شخص کو دے دیا گیا جو 9 مئی کے واقعات کے بعد پریس کانفرنس کر کے بیرون ملک فرار ہو چکا تھا۔
شیر افضل مروت کے مطابق، ریاض گھمن کا تعلق سمندری سے ہے، اور وہ عمران خان کے بنی گالہ اور زمان پارک کے گھروں کے انتظامی معاملات دیکھتے تھے۔ نہ صرف یہ، بلکہ وہ ان گھروں کے تمام اخراجات بھی خود برداشت کرتے تھے۔ اس کے علاوہ، عمران خان کو فراہم کی جانے والی بکتر بند گاڑیاں بھی ریاض گھمن کی ملکیت تھیں، جنہیں 9 مئی کے بعد ضبط کر لیا گیا۔
مزید برآں، جب پی ٹی آئی شدید مالی بحران کا شکار تھی، تب ریاض گھمن نے پارٹی کو 20 کروڑ روپے بطور قرض فراہم کیے، جو ابھی تک واپس نہیں کیے گئے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان کو ریاض گھمن کے لیے پارٹی ٹکٹ دینے کی سفارش کی تھی، جسے پہلے منظور بھی کر لیا گیا تھا، مگر بعد میں ایک بااثر شخص کی سفارش پر فیصلہ تبدیل کر دیا گیا۔ نتیجتاً، ریاض گھمن کو نظر انداز کر کے ٹکٹ ایسے امیدوار کو دیا گیا جو 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کر کے بیرون ملک جا چکا تھا۔
انہوں نے پارٹی قیادت کے فیصلوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے رویے مخلص کارکنوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں اور پارٹی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔