لاہور ( این این آئی) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9مئی 2023ء کے پرتشدد واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سمیت 21ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔سانحہ 9مئی سے متعلق منصوبہ بندی کے الزام میں تھانہ ریس کورس میں درج مقدمے کا کوٹ لکھپت جیل لاہور میں ٹرائل جاری جاری ہے۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے ریس کورس کے مقدمے کے ٹرائل کی سماعت کی۔
دوران سماعت شاہ محمود قریشی ،اعجاز چوہدری، سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سمیت 21ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرلیا۔پراسکیوشن کی جانب سے مقدمات کے چالان کی کاپیاں ملزمان کو فراہم کی گئیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ برس 9مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹائون میں 9مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہائوس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلا ئو گھیرائو میں ملوث 1900افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔