اسلام آباد (نیوزڈ یسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی کا کیس جھوٹا ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ وائرل ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا، جس میں کئی دن لگے، اور حتمی تحقیقات کے بعد یہ واضح ہوا کہ طالبہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی۔
لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کے آخری اجلاس کی صدارت انہوں نے خود کی اور حقائق عوام کے سامنے پیش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ماں ہونے کے ساتھ ساتھ صوبے کی چیف ایگزیکٹو بھی ہیں، اور خواتین کی عزت کی حفاظت ان کی ذمہ داری ہے۔
پولیس کو رپورٹ ملی تھی کہ پنجاب کے ایک نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی، لیکن تحقیقات میں معلوم ہوا کہ وہ طالبہ دو تاریخ سے اسپتال میں داخل تھی، جہاں اسے شدید چوٹوں کے باعث آئی سی یو میں رکھا گیا تھا، اور اسے غلط طور پر زیادتی کا شکار بنا دیا گیا۔مریم نواز نے مزید بتایا کہ انہوں نے بچی کی والدہ سے بات کی، جو شدید صدمے میں ہیں۔
والدہ نے کہا کہ ان کی چار اور بیٹیاں ہیں جن کی شادیاں ہونی ہیں، اور وہ غریب ہیں۔ والدہ نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے یہ جھوٹی کہانی گھڑی ہے، انہیں بے نقاب کیا جائے اور سزا دی جائے۔مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے اور طلبا کو گمراہ کرکے مہم چلائی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بار بار احتجاج اور جلسوں میں ناکامی کے بعد ایک ناپسندیدہ اور خطرناک منصوبہ بنایا گیا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایس سی او کانفرنس ہو رہی ہے اور عالمی سربراہان یہاں موجود ہیں۔