لاہور( این این آئی) معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ ڈاکٹر اسرار احمد سے بہت متاثر تھا ، انہوںنے کہا تھا اگر مہارت حاصل کرنا چاہتے ہو تو میڈیکل اور دین کیلئے وقت میں سے ایک کو چننا پڑے گا ۔ قرآن اکیڈمی کے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ میں 33سال بعد قرآن اکیڈمی آیا ہوں ، یہاں آکر بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے لیکن ساتھ ساتھ ڈاکٹر صاحب کی کمی بھی محسوس ہو رہی ہے ،ڈاکٹر اسرار جب زندہ تھے ان کی اتنی قدر نہیں کی گئی جتنی کرنی چاہیے تھی ۔
ڈاکٹر اسرار احمد جیسے لوگوں کی وجہ سے میں جسم کے ڈاکٹر سے روح کا ڈاکٹر بنا ۔ا نہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اسرار کی گفتگو دل کو چھوتی تھی ،میں1991میں قرآن اکیڈمی آیا اور ان سے ملا تھا ۔ میں جب یہاں آیا تھا تو انہوں نے کہا کہ آپ پاکستان میں کیوں آئے ہیں ۔ میںنے جواب دیا کہ یہاں پر دین اسلام کے حوالے سے بہت ادارے ہیں ۔جس پر ڈاکٹر اسرار احمد نے کہا تھا پاکستان میں ادارے تو بہت ملیں گے لیکن اسلام نہیں ملے گا۔ میں ان کی سادگی سے متاثر ہوا ۔میں نے انہیں کہا تھا میں سرجن ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں اور اس کے ساتھ اسلام کا داعی بھی بنوں گا۔
ڈاکٹر اسرار احمد نے بتایا تھا میں نے سات سال دونوں بننے کی لیکن میں ناکام رہا۔ اگر آپ مہارت چاہتے ہیں تو دونوں میں سے ایک کوچننا پڑے گا ،وہ ایک نصیحت تھی ہو سکتا ہے جس نے میری زندگی کو بدل دیا ۔ ان کی نصیحت تھی اگر اسلام کے داعی کے طور پر کامیاب ہونا ہے تو اپنی ضروریات کو کم رکھنا تاکہ کسی کا محتاج نہ رہنا پڑے ، میں نے زندگی میں ان کی نصیحت کو دل میں سنبھال کر رکھا ۔