راولپنڈی(این این آئی) تھانہ کہوٹہ کے علاقے آزاد پتن روڈ پر گراری پل کے قریب کوسٹر حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں کوسٹر مالک، اڈہ منیجر و ڈرائیور کو قوانین پر عمل درآمد کرانے میں شامل سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی سمیت ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکام کی سنگین غفلت و لاپرواہی کا انکشاف ہوا ہے۔کہوٹہ پولیس نے کوسٹر مالک، نیو سپر کمشیر اڈہ کے مینجر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔آزاد پتن روڈ پر راولپنڈی سے پلندری آزاد کشمیر جانے والی مسافر کوسٹر آزاد کشمیر باونڈری سے سات کلو میڑ کے فاصلے پر کہوٹہ کے علاقے میں گراری پل کے قریب گہری کھائی میں جا گری تھی جس میں بچوں اور خواتین سمیت 26 مسافر سوار تھے۔
تھانہ کہوٹہ میں اے ایس آئی شکیل لال کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں تیز رفتاری و غفلت سے ڈرائیونگ کرنے سمیت اعانت جرم اور جان و مال کو نقصان کی دفعات 427، 109، 279 اور 332 ت پ شامل کی گئی ہیں۔ مقدمے میں کوسٹر کے مالک، اڈہ منیجر و دیگر کو بھی 109 کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اے ایس آئی شکیل لال کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے پکٹ ڈیوٹی کے لیے جا رہا تھا کہ مسافر کوسٹر کو دیکھا جو آزاد پتن روڈ پر گراری پل کے قریب پہنچی تو تیز رفتاری سے موڑ کاٹتے ہوئے پل سے نیچے گہرائی میں جا گری۔ حادثے میں ڈرائیور ارفاق احمد سمیت 23 مسافر موقع پر اور تین اسپتال منتقل کرنے یا اسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔جانچ پڑتال کی گئی تو پتہ چلا کہ مسافر کوسٹر نیو سپر کمشیر اڈہ بالمقابل عادل ہوٹل پیر ودھائی راولپنڈی سے پلندری تتری نوٹ آزاد کشمیر کے روٹ پر چلتی ہے۔
محمد سفیر احمد نامی شخص کوسٹر کا مالک ہے جو تتری نوٹ آزاد کشمیر کا رہائشی ہے۔اتوار کی صبع کوسٹر کو نیو سپر کشمیر اڈے کے مینیجر عبد القدوس نے واچر جاری کرکے اڈے سے روانہ کیا، نیو سپر کمشںر اڈے کے مینیجر نے مسافر کوسٹر کو بغیر متعلقہ روٹ اور تصدیق کے روانہ کیا۔مزید جانچ پڑتال کرنے پر معلوم ہوا کہ کوسٹر کے مالک کے پاس نہ تو کوسٹر کا روٹ پرمٹ تھا اور نہ ہی فٹنس سرٹیفکیٹ بلکہ کوسٹر کا فٹنس ٹیسٹ کلیئر ہی نہیں تھا۔ کوسٹر مالک محمد سفیر اور اڈہ مینیجر عبد القدوس نے کوسٹر بغیر روٹ پرمٹ، بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ لانگ روٹ پر ڈرائیور کے حوالے کی اور کوسٹر مالک، اڈہ مینیجر اور ڈرائیور کی مبینہ غفلت و لاپرواہی کے باعث 26 قیمتی جانوں کا جانی و مالی نقصان ہوا۔ادھر اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ڈی ایس پی کہوٹہ طاہر سکندر کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، تفتیش میں تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے گا۔