کراچی (این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال کی آڈیو لیک سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں انہیں مسلم لیگ (ن)سے ملاقات کے دوران برے رویے کا گلہ کرتے سنا جا سکتا ہے۔ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کی آڈیو لیک ہوکر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہوں نے مسلم لیگ(ن)کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں ہونے والے ملاقات میں نامناسب رویے کا گلہ کیا۔رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی آڈیو میں مصطفی کمال نے کہا کہ ہمیں مسلم لیگ(ن) نے رات گئے ملاقات کے لیے بلایا اور جب ہم ملاقات کرنے کے لیے گئے تو ایسا لگا کہ ہم بس کمرہ کھول کر گھس گئے اور جیسے کوئی نظر آ جائے تو اسے کہا جاتا ہے کہ اب بیٹھ بھی جا کیونکہ ان کا ہم سے میٹنگ کا کوئی موڈ نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ40 سے 45 منٹ کی ملاقات میں انہوں نے ہم سے کہا کہ آپ کے بعد ہمیں دوبارہ پیپلز پارٹی والوں سے ملنا ہے تو ہم نے پوچھا کہ آپ کے پیپلز پارٹی سے کیا معاملات طے پائے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ سب پوشیدہ باتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سے کہا گیا کہ ہم پوشیدہ ہونے کے باوجود کچھ چیزیں آپ کو بتا دیتے ہیں، ایک وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ کا مینڈیٹ 100فیصد جعلی ہے، باقی سب کا 60 فیصد یا 40 فیصد ہوگا، مسلم لیگ(ن) کہہ رہی ہے کہ پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ ہمارا 100فیصد مینڈیٹ جعلی ہے، پوشیدہ باتوں میں بقیہ باتیں نہیں بتائیں لیکن یہ بتا دی۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ دوسری بات ہمیں یہ بتائی کہ ہمارے نمبر پورے ہیں اور مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی ملا کر نمبر پورے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ پتا ہونا چاہیے کہ کل کوئی ہماری بات نہیں سن رہا ، ہماری بات نہیں مانی جا رہی تو ہمیں پتا ہو کہ موڈ کیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ ان کے نمبر پورے ہیں اور پیپلز پارٹی کا یہ اصرار ہے ایم کیو ایم کی ضرورت نہیں، یہ باتیں انہوں نے ہمیں پہلی ملاقات میں بتائی لیکن ہم نے انہیں جواب نہیں دیا۔دوسری جانب اپنی ایک ویڈیو میں مصطفی کمال نے اس آڈیو کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ میری ہی آڈیو ہے، میں الیکشن کے بعد ایم کیو ایم کی مذاکراتی کمیٹی کا حصہ ہوں تو ہماری مسلم لیگ(ن)سے پے درپے کئی ملاقاتیں ہوئیں۔انہوںنے کہاکہ ان ملاقاتوں کے بعد میں اتوار کو اپنی رابطہ کمیٹی کے دفتر میں بیٹھ کر بریفنگ دے رہا ہوں کہ اس میٹنگ میں کیا کچھ ہوا۔انہوںنے کہاکہ میں اپنے لوگوں سے کہہ رہا ہوں پیپلز پارٹی مسلم لیگ(ن)سے کہہ رہی ہے کہ ایم کیو ایم کا مینڈیٹ جعلی ہے، یہ والی بات تو پیپلز پارٹی عوامی سطح پر کہہ رہی ہے اور ہم بھی ان کو کہہ رہے ہیں کہ ان کا مینڈیٹ جعلی ہے، ان دو باتوں میں کوئی خبر نہیں ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ یہ میٹنگ رابطہ کمیٹی کے کمرے میں ہو رہی ہے، اس رابطہ کمیٹی کے کمرے میں کوئی میری وائس ریکارڈنگ کررہا ہے، بہت دنوں سے ہمیں یہ اطلاع تھی کہ ہمارے ہاں ایم کیو ایم لندن کے کچھ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ ان کے لیے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ لوگوں پر شک تھا لیکن پتا نہیں چل پا رہا تھا، جب ہم نے اس آڈیو کا فارنزک کرایا تو ہمیں پتا چل گیا کہ کون ہے جو رابطہ کمیٹی میں بیٹھ کر ایم کیو ایم لندن کے لیے کام کررہا ہے کیونکہ یہ آڈیو لندن نے ریلیز کی ہے اور انہیں لگ رہا ہے کہ ان کے ہاتھ کوئی بہت بڑی چیز لگ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم لندن کو اندازہ نہیں ہے کہ ان کا جو ایجنٹ ہمارے درمیان بیٹھا ہوا ہے اس آڈیو نے اس کو پکڑوا دیا ہے اور ہمیں پتا چل گیا ہے کہ اس پارٹی، اس قوم کے خلاف کون ہے، اس پارٹی کے خلاف کون کام کررہا ہے اور ہمیں اس شخصیت کا پتا چل گیا جو ہمارے خلاف کام کررہی تھی۔