راولپنڈی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل سے گرفتار کر لیا۔نظر بندی حکم ختم ہونے پر جیل سے رہائی ہوئی تو شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا۔ پنجاب پولیس کی بھاری نفری اور تھانہ آر اے بازار پولیس اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے گزشتہ روز شاہ محمود قریشی کے نظر بندی آرڈرز جاری کیے تھے، نظربندی آرڈرز میں ان سے 9 مئی واقعات سے متعلق تفتیش کرنے کا کہا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مقدمات میں نامزد ہیں، ان کی سائفر کیس میں ضمانت ہو چکی ہے، شاہ محمود قریشی کے 15 دن کے نظر بندی آرڈر جاری ہو چکے ہیں۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے نظربندی حکم واپس لینے پر شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا، سی پی او راولپنڈی نے ڈپٹی کمشنر سے نظربندی حکم واپس لینے کی سفارش کی تھی، نظر بندی حکم واپسی پر شاہ محمود کو رہا کیا گیا اورفوری دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی شاہ محمود قریشی کو تھانہ آر اے بازار کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کی مقدمہ نمبر 981 اور 708 میں گرفتاری ڈالی گئی ہے، ان کو اڈیالہ جیل سے تھانہ آر اے بازار منتقل کر دیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کو انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں پیش کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی کے نظر بندی حکم واپسی کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا، ڈپٹی کمشنر حسن وقار چیمہ نے نظربندی حکم واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی کسی اور مقدمے میں مطلوب ہیں تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی سی راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کے نظربندی کے احکامات جاری کیے تھے۔سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دوبارہ گرفتاری سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر رہے ہیں، میں بے گناہ ہوں، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری ضمانت کا آرڈر اڈیالہ جیل آیا، جج صاحب نے روبکار پر دستخط کیے، مجھے انہوں نے گرفتار کر لیا۔پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ میں نے کہا کہ میری رہائی کے آرڈر پر تین سپریم کورٹ کے ججز کے دستخط ہیں، انہوں نے مجھے گرفتار کر کے تھری ایم پی او کے تحت نطر بند کر دیا، میں نے ان کی بات قبول کر لی اور اپنے سیل میں واپس چلا گیا۔
دوڑاتے ہوئے بکتر بند تک لے جانے پر شاہ محمود قریشی برہم ہوگئے اور پولیس اہل کاروں کو ڈانٹ پلا دی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل سے گرفتار کر لیا ۔