کراچی(این این آئی)دیہی سندھ کی آب گاہ لنگھ جھیل پر29سال بعد نادرونایاب پرندے اورینٹل ڈارٹرکی آمد ہوگئی۔ اورینٹل ڈارٹرکودیکھنے کے آخری شواہد سن 1994میں ملے تھے۔نیزے جیسی چونج والے یہ پرندے بہترین تیراک اورغوطہ خورہوتے ہیں۔ پانی میں تیرتے ہوئے انکی لمبی خم دارگردن سانپ سے مشابہہ دکھائی دیتی ہے۔ اسی بنا پریہ پرندہ اسنیک برڈ کے نام سے بھی دنیا میں مشہورہے۔یہ پرندہ مقامی نقل مکانی کو ترجیح دیتے ہیں اورطویل مسافتیں طے نہیں کرتے۔ اس پرندے کی خوراک میں چھوٹے سائز کی مچھلیاں،مینڈک،پانی کے چھوٹے سانپ اوردیگرحشرات الارض شامل ہیں۔
کنزرویٹرسندھ وائلڈلائف جاوید مہرکے مطابق سندھ کی آب گاہ پردرخت پربیٹھے ینٹل ڈارٹرکا دیکھا جانا خوش آئند عمل ہے، یہ اس بات کی علامت ہے کہ سندھ کی آبگاہیں سازگار ہیں اوران میں پرندوں کیمن پسند حشرات موجود ہیں،جاوید مہر نے بتایا کہ ان پرندوں کو سائنسی اعتبارسے اینڈیکیٹر اسپیشیز کہاجاتاہے، پچھلے سال بھی سندھ کے اترائی میں ڈیلٹا کے پاس ایک اورینٹل ڈارٹرکوایک فرد کی ذاتی تحویل سے قبضے میں لیاگیا تھا، مگربالائی سندھ کی لنگھ لیک پردرخت پر اس کی موجودگی بہت زیادہ امیدافزاہے۔
جاوید مہر نے کہاکہ ماضی میں اورینٹل ڈارٹرسندھ بھرمیں کثرت سے پائے جاتے تھے، مگر گزشتہ 3دہائیوں کے دوران دریاوں اورجھیلوں میں فریش واٹرکی کمی ان کی نایاب ہونے کی بڑی وجہ ہے، حالیہ سیلابی پانی کی وجہ سے جھیلیں اوردریا پانی کے وافرذخائرکی وجہ سے سازگارماحول کا پتہ دے رہے ہیں۔