جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جوڈیشل کمپلیکس سماعت کیلئے محفوظ نہیں، سائفر کیس کا تحریری حکم نامہ جاری

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفرکیس کی آئندہ سماعت اڈیالہ میں کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ جوڈیشل کمپلیکس سماعت کیلئے محفوظ نہیں۔خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی غیرحاضر تھے، 23 نومبرکو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو دونوں ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عدالت میں سکیورٹی رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ اسلام آباد پولیس،آئی بی اوراسپیشل برانچ کی معلومات کی بنیاد پرتھی جس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔حکم نامے کے مطابق عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ کا بغور جائزہ لیا، رپورٹ سے ظاہرہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو لاحق خطرات میں اضافہ ہوا ہے، عدالت چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کولاحق خطرات کی تشخیص کوہلکا نہیں لے سکتی، ماضی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے کارکنان کا جوڈیشل کمپلیکس پردھاوا بولنے کا واقعہ بھی ہوچکا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے محفوظ ہے نہ ہی دیگر افراد کے لیے، ان وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت سائفرکیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا حکم دیتی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہورہا ہے اور شاہ محمود کا بھی وہیں ہوگا۔حکم نامے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل ایک اوپن ٹرائل ہوگا، ملزمان کے وکلا، خاندان کے 5،5 افراد کو ٹرائل کی کارروائی دیکھنے کی اجازت ہوگی، عام عوام اور سماعت سننے کے خواہشمد افراد کو ٹرائل کی کارروائی میں بیٹھنے کی اجازت ہوگی، عام عوام کو جیل قوانین اورکمرہ عدالت میں گنجائش کی بنیاد پرٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…