جمعہ‬‮ ، 08 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جرگے کے حکم پر ایک اور لڑکی قتل، مقامی افسر کی تصدیق

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مانسہرہ (این این آئی)مانسہرہ کے علاقے کوہستان میں مقامی جرگے کے حکم پر ایک نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ کی مقامی پولیس افسر نے تصدیق کی جبکہ واقعہ نے 2011 میں ملک کے اس خطے سے تعلق رکھنے والی پانچ لڑکیوں کی ہلاکت کی دردناک یادیں تازہ کردیں۔رپورٹ کے مطابق مانسہرہ سے تقریبا 150 کلومیٹر شمال مغرب میں کولائی پلاس میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی)مسعود خان نے بتایا کہ مقتولہ دو لڑکیوں میں سے ایک تھی جنہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مقامی لڑکوں کے ساتھ رقص کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جائے وقوع سے قریبی مرکز صحت منتقل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسری لڑکی کو پولیس نے اس کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر اپنی تحویل میں لے لیا تھا لیکن ایک سینئر سول جج نے اسے اس کے والد کے ہمراہ گھر بھیج دیا جب کہ لڑکی نے اپنی جان کو لاحق خطرات کے خدشات کو مسترد کردیا تھا۔وائرل ویڈیوز میں نظر آنے والے لڑکے انتقامی کارروائیوں کے خوف سے روپوش ہو گئے ہیں۔ڈی ایس پی مسعود خان نے کہا کہ بظاہر ایڈٹ کی گئی ویڈیوز اور تصاویر تین سے چار دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔پولیس افسر نے بتایا کہ مقامی روایت کے مطابق جرگے نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں نظر آنے والے نوجوانوں کو چورقرار دیتے ہوئے ان کے قتل کا حکم جاری کردیا تھا۔

پولیس اہلکار نے کہا کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مجرم جنہوں نے قتل کا حکم نامہ جاری کیا اور جن لوگوں نے اس پر عمل درآمد کیا ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔متاثرہ خاندان نے مقدمہ درج کرنے کے لیے پولیس سے رابطہ نہیں کیا، اس لیے ایف آئی آر کولائی پلاس تھانے کے ایس ایچ او نور محمد خان کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 109 ، 302 اور 311 شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے مطابق پوسٹ مارٹم سمیت لیگو میڈیکل کارروائیاں کولائی پالاس پولیس نے کیں۔اسی طرح کا ایک واقعہ ایک دہائی قبل بھی اسی علاقے میں پیش آیا تھا جبکہ 2011میں ڈانس کرنے والے لڑکے کے ہمراہ مقامی لڑکیوں کی خوشی منانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ویڈیو میں نظر آنے والی پانچوں خواتین کو مبینہ طور پر مقامی جرگے کے حکم پر لڑکے کے چار بھائیوں سمیت قتل کر دیا گیا تھا۔مبینہ قتل نے عالمی توجہ حاصل کی تھی اور سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے اس واقعے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…