اسلام آباد (این این آئی)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ٹیکس ریٹرنز سے متعلق گواہوں کو پیش کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔بدھ کو چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں ہوئی۔
جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے وکیل بیرسٹر گوہر علی نے مان لیا کہ 4 گواہ ٹیکس ریٹرنز سے وابستہ ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گواہان کا کیس سے تعلق بنانے میں ناکام رہے ہیں۔جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیے کہ سیشن عدالت انکم ٹیکس ریٹرنز کو نہیں دیکھ رہی، الیکشن ایکٹ سیکشن 167 اور 173 کے تحت شکایت دائر ہوئی، شکایت انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت دائر نہیں کی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی انکم ٹیکس سے گواہان کا تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو انکم ٹیکس سے وابستہ گواہان کو پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف فرد جرم عائد اثاثہ جات کے حوالے سے کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی پر جھوٹے اثاثہ جات جمع کروانے کا الزام ہے، چار گواہان کی لسٹ سے منسلک درخواست خارج کی جاتی ہے۔وکیل عمران خان نے کہا معذرت چاہتا ہوں، فیصلے میں میرے دلائل میں لکھیں کہ جمعہ کو گواہان پیش کرنا چاہتا ہوں۔جج ہمایوں دلاور کا فیصلہ لکھواتے ہوئے کہنا تھا بیرسٹر گوہر علی کی باتوں سے میرا ٹیمپو ٹوٹ جائے گا، اگلے روز اگر فریقین حتمی دلائل نہیں دیتے تو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جائے گا۔جج ہمایوں دلاور نے سماعت جمعرات کو11 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کے وکلا سے حتمی دلائل طلب کر لیے۔