اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجا ریاض نے کہا ہے کہ ان کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات یکم اگست تک متوقع ہے جس میں وہ انتخابات سے قبل نگراں وزیر اعظم کے امیدواروں سے متعلق مشاورت کریں گے۔ ایک انٹرویومیں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیر اعظم سے میری ملاقات یکم اگست تک متوقع ہے اس میں اپنے نام دوں گا اور ہم نگران وزیر اعظم کیلئے ناموں پر تبادلہ خیال کریں گے، پھر ایک یا دو ملاقاتوں میں فیصلہ ہو گا کہ ہم کسی ایک نام پر متفق ہوتے ہیں یا نہیں۔راجا ریاض نے بتایا کہ انہیں اور وزیر اعظم نگراں وزیر اعظم کیلئے تین تین نام تجویز کرنے ہیں، اگر ہم کسی نام پر متفق نہیں ہوئے تو معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمارے تجویز کردہ 6 ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب کرے گا جو کہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہے۔پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی راجا ریاض نے کہا کہ پارٹی کے منحرف افراد پر مشتمل ایک گروپ بھی بنایا جائے گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کی زیر قیادت پی ٹی آئی سے الگ ہونے کر پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز بنانے والے بھی اس میں شامل ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ سب ہم سے رابطہ کر رہے ہیں تاہم ہم 22 کے قریب ہیں جو اس معاملے پر باہمی طور پر فیصلہ کریں گے،
ہم یکم اگست سے اس حوالے سے ملاقاتیں شروع کریں گے۔اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے پاس موجود معلومات کے مطابق اسمبلیاں 12 اگست کو اپنی مدت ختم ہونے سے چار دن پہلے 8 اگست کو تحلیل ہو جائیں گی۔آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی کا عام انتخاب اس دن سے فوراً بعد 60دن کے اندر کرایا جائیگا جس دن اسمبلی کی میعاد ختم ہونے والی ہو، بجز اس کے کہ اسمبلی اس سے پیشتر تحلیل نہ کردی گئی ہو۔اسمبلی کی جلد تحلیل کی صورت میں تحلیل ہونے کے 90 دنوں کے اندر الیکشن کمیشن عام انتخابات کرانے کا پابند ہے۔اس کے بعد نگراں حکومت 90 دن کے عرصے میں انتخابات کے انعقاد کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دی جائیگی اور نگران سیٹ اپ 90 دن کے اندر انتخابات کا پابند ہوگا۔