پشاور: پرویزخٹک نے اپنی سیاسی جماعت کے نام اور جھنڈے کا انتخاب کرلیا۔ سابق وزیراعلیٰ کی جانب سے اپنی الگ جماعت کے قیام کے سلسلے میں اسلام آباد اور پشاور میں اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی جانب سے اپنی الگ جماعت ”پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز“ کے نام سے میدان میں لانے کے سلسلے میں تیاریاں جاری ہیں جس کیلئے پارٹی کے نام اور جھنڈے کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔
پشاور: سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک نے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کر دیا۔پرویز خٹک کی جانب سے ’ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ‘ کے نام سے ایک سیاسی جماعت کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔سابق وزیراعلیٰ محمود خان بھی پرویز خٹک کی جماعت میں شامل ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 57 سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا۔
پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر اشتیاق ارمڑ اور شوکت علی نئی جماعت کا حصہ ہیں۔ارکان اسمبلی نے 9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف سے راہیں جدا کی تھیں۔پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ سانحہ 9 مئی جیسے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔پاکستان کے وجود سے ہی ہم سب کا وجود ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ”پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز“ پارٹی کے نام اور جھنڈے کا انتخاب کرلیا گیا تھا، پرویز خٹک اپنی الگ پارٹی کے قیام کے سلسلے میں اسلام آباد اور پشاور میں اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔
کافی دنوں سے یہ خبریں گردش میں تھیں کہ پرویز خٹک کسی دوسری پارٹی میں شامل نہ ہونے کی صورت میں اپنی الگ پارٹی کے قیام کا اعلان کردیں گے جس کے لیے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے نام کا انتخاب کیا،اس سلسلے میں نئی پارٹی کے لیے سبز اور سفید رنگ پر مشتمل پارٹی جھنڈے کا انتخاب کیا گیا۔ آج پرویز خٹک نے سابق صوبائی وزیر ہشام انعام اللہ سے ملاقات کی تھی۔
پرویز خٹک نے ہشام انعام اللہ کو مخاطب کرتے کہا کہ نئی پارٹی بنا رہا ہوں اس میں شمولیت اختیار کریں۔ ملاقات میں ہشام انعام اللہ نے پرویز خٹک سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے پی ٹی آئی میں لائے اور بعد میں میری حمایت نہ کی۔جب کہ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پرویز خٹک سے ڈیڑھ دو ماہ سے کوئی رابطہ نہیں۔ ہمارا اپنا راستہ ہے اور پرویز خٹک کی اپنی سوچ ہے،غیر قانونی گرفتاریاں قابلِ مذمت ہے۔